پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دے دی، کھلاڑیوں‌ کی شاندار کارکردگی، ملک بھر میں جشن کا سماں

0
50

ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست سے دوچار کر دیا ہے. نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو 238 رنز کا ہدف دیا جسے پاکستان نے چار وکٹ کے نقصان پر پورا کر لیا. بابر اعظم اس انتہائی اہم میچ میں‌ سنچری کرنے میں‌کامیاب رہے جبکہ حارث سہیل نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا اور ساٹھ سے زیادہ سکور کیا. بابر اعظم نے اپنی سنچری 124 گیندوں پر مکمل کی. بابر اعظم کی یہ دسویں‌ سنچری تھی. انہوں‌نے اپنی اننگ میں‌ گیارہ چوکے لگائے. رواں‌ ورلڈ کپ میں‌ بابر اعظم پہلے بلے باز ہیں‌ جنہوں‌نے سنچری بنائی ہے. آخری کھلاڑی حارث سہیل رن آؤٹ‌ ہوئے.

باغی ٹی وی کی رپورٹ‌ کے مطابق نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اننگز کا آغاز اوپنر مارٹن گپٹل اور کولن منرو نے کیا۔ اس دوران میچ کے آغاز میں‌ہی فاسٹ باؤلر محمد عامر نے جارحانہ بلے باز گپٹل کو 5 رنز پر بولڈ کر کے کریز چھوڑنے پر مجبور کر دیا ۔ دوسرے اینڈ پر منرو نے چند بہترین شارٹس کھیلی تاہم وہ بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور 12 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر حارث سہیل کو کیچ دیدیا۔

پاکستانی باؤلرز نے اس میچ میں‌ تباہ کن باؤلنگ کی اور نیوزی لینڈ کی ٹیم کو بڑا سکور نہیں کرنے دیا. مڈل آرڈر بیٹسمین روز ٹیلر 9 ویں اوور کی آخری گیند پر 3 سکور پر شاہین شاہ آفریدی کے ہاتھوں‌ آؤٹ ہو گئے. ٹام لیتھم کو بھی شاہین آفریدی نے آؤٹ‌کیا ۔ انہوں نے 14 گیندوں پر ایک رن بنایا۔ نیوزی لینڈ کے کھلاڑی 64 رنز پر رن آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کا میچ دلچسپ مراحل میں .پاکستانی شاہین 1992 کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ سے کھیلے جانے والے میچ کی تاریخ‌دہرانے کے موڑ پر آگیا ہے. پاکستان کی ٹیم کی نیوزی لینڈ کے خلاف بہتر کارکردگی پاکستان کو اگلے مراحل میں پہنچانے کے لیے امید پیدا کرسکتی ہے. یاد رہے کہ 1992 کے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو 166 پر آوٹ کرکے میچ کا نہیں بلکہ ورلڈ کپ کا نقشہ ہی بدل دیا تھا جب پاکستان کرکٹ ٹیم نے 1992 کاورلڈ کپ کا فائنل میچ جیت کر یہ عالمی اعزاز اپنے نام کروا لیا تھا. اس وقت پاکستانی ٹیم کے کپتان پاکستان کے موجودہ وزیر اعطم عمران خان تھے .1992 کے ورلڈ کپ جیتنے پر کپتان عمران خان نے پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کامیابی کھلاڑیوں کی محنت اور قوم کی دعاوں کی وجہ سے ملی تھی .آج بھی پاکستانی ٹیم کو قوم کی دعاوں کی ضرورت ہے.

Leave a reply