زندگی تماشا کو تماشا نہ بنائیں حمزہ علی عباسی بھی فلم کی حمایت کے لئے میدان میں آ گئے

0
55

پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکارحمزہ علی عباسی نے فلم زندگی تماشا کی حمایت میں ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کت مطابق معروف اداکارحمزہ علی عباسی نے فلم زندگی تماشا کی حمایت میں ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے حمزہ علی عباسی نے اپنے یوٹیوب چینل پرنہ صرف فلم کی حمایت کی ہے بلکہ فلم پر تنقید کرنے والوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعتراض کرنے سے پہلے دیکھ تو لیں کہ فلم کا موضوع کیا ہے فلم میں نہ تو نعت خوانی کے خلاف مہم ہے نہ فلم میں نعت خواہوں کے خلاف کوئی تنقید ہے نہ ہی اسلام پر تنقید کی گئی ہے
https://www.youtube.com/watch?v=iaGUfvpSmjM&feature=youtu.be
حمزہ علی عباسی نے کہا کہ یہ بہت اچھی فلم ہے جس کی کہانی ہی یہ ہے کہ اگر آپ نعت خواں ہیں اللہ کی حمد پڑھتے ہیں تو اس لحاظ سے آپ پر بہت سی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ آپ کو ان سرگرمیوں سے دور رہنا پڑتا ہے جس سے آپ کی شخصیت پر منفی اثرات مرتب ہوں کیونکہ ایک عام انسان اگر کوئی غلطی کرتا ہت تو اس پر اتنا ردعمل نہیں ہوتا یا اس کی ایک علیحدہ سزا ہےجتنا شدید رد عمل اگر کوئی عالم دین یا مولوی اگر وہی غلطی کرے تو ملتا ہے اور اسے اس کی دوگنا زیادہ سزا ملتی ہے اس فلم کی کہانی میں یہی پیغام دکھایا گیا ہے اس کے ٹریلر سے لے کر سٹوری لائن تک ایسی کوئی بھی غیر اخلاقی بات یا نیگیٹیو پیغام نہیں جس پر اتنا واویلا مچایا جائے اور عدم برداشت کا رویہ اپنایا جائے

زندگی تماشا کی ریلیز روکنے کے بعد مذہبی تنظیم نے مظاہرے منسوخ کر دیئے


انہوں نے کہا کہ ایسا رویہ جو عدم برداشت کا رویہ ہے یہ مذہب کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے جو لوگ جو یہ رویہ دکھا رہے ہیں چونکہ وہ عاشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہونے کا دعوی کرتے ہیں ان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا دعوی کرتے ہیں بلکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت اور عشق یقیناً کرتے بھی ہیں

حمزہ علی نے ان سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ان سے بس گذارش یہ ہے کہ وہ جس شخصیت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا دعوی کرتے ہیں حمزہ علی عباسی نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنی محبت کا اقرار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اپنے ماں باپ سے زیادہ ان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرتے ہیں اپنے گھر والوں سے زیادہ محبت ہے ان کی جان قربان آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پرتو جو ان کی زندگی کی سیرت ہے انہوں نے احتجاج کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کو بھی فولو کریں

حمزہ علی عباسی نے بد اخلاقی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تو میسج یہ ہے کہ اونٹ سوئی کے سوراخ سے گزر سکتا ہے لیکن ایک متکبر انسان بد اخلاق انسان جنت کے قریب نہیں جا سکتا ان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تو یہ قول ہے کہ انسان اچھے اخلاق سے وہ مرتبہ حاصل کر سکتا ہے جو کوئی اور مسلمان نوافل اور نماز روزہ اور نیکی کی کاموں سے حاصل کرتا ہے

حمزہ علی نے احتجاج کرنے والوں کو کہا گذارش صرف اتنی ہے کہ آپ اگر پھر بھی یہ کہتے ہیں کہ آپ کو فلم کے کونٹینٹ سے اعتراض ہے تو آپ کہیں اس کے اوپر بولیں اور لوگوں کو آگاہ کریں اس بات سے لیکن اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ سنسر بورڈ سے پاس ہو چکی تھی وہ بھی غلط جن لوگوں نے بنائی وہ ٹیم بھی غلط وہ بھی مسلمان ہیں آپ کہتے ہیں وہ بھی غلط وہ سب غلط اب آپ ان کو بتائیں گے کہ گستاخی کیا ہوتی ہے آپ ان کو بتائیں گے عشق رسول کیا ہوتا ہے جو آپ گستاخی اور عشق رسول کہیں گے وہ ہی معیار ہوگا باقی سب غلط اگر وہ آپکے معیار یا آپکی کی گئی تعریف کو نہیں مانیں گے تو آپ سڑکوں پر احتجاج کریں گے

حمزہ علی عباسی نے ایک سیاسی شخصیت کی جانب سے دئیے جانے والے بیان کہ زندگی تماشا میری لاش کے اوپر سے گزر کر ہی ریلیز ہوگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ اس عدم برداشت کے رویے کو اپنی بات کا جواز بنارہے ہیں تو پھر آپ میں اور اُس آر ایس ایس کے کارکن میں کوئی فرق نہیں کیونکہ وہ بھی اپنی عدم برداشت اور گائے کو ذبح کرنے پر انسانوں تک کو ماردیتے ہیں اور اس کا جواز یہ پیش کرتے ہیں کہ ہم نے یہ اپنے دیوتا کی محبت میں کیا ہے

میری موت کے بعد ہی زندگی تماشا ریلیز ہو سکتی ہے خادم حسین رضوی


حمزہ علی عباسی نے کہا یہ حقیقت ہے کہ جہاں ہر شعبے میں برے لوگ موجود ہیں وہیں مدارس میں بھی بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات ہوتے ہیں یہ بھی حقیقت ہے کہ زینب کے ساتھ زیادتی کرنے اور اسے قتل کرنے والا مجرم عمران بطور نعت خواں مختلف مجالس میں جاتا تھا اور میں اس بحث سے بھی انکار نہیں کررہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ مختلف شعبوں میں بھی اس طرح کے واقعات ہوتے ہیں لیکن آپ صرف مدرسوں والوں کو پکڑ لیتے ہیں لہذا میں کہنا چاہتاہوں کہ ہر شعبے میں اس طرح کے لوگوں کی نشاندہی کریں

حمزہ علی عباسی کا کہنا تھا کہ اگر ایک ایسی فلم بن رہی ہے جو اس طرح کے مسئلے کی نشاندہی کررہی ہے تو اس پر اتنا واویلا مچانا صحیح نہیں ہے میری تمام لوگوں سے گذارش ہے کہ عدم برداشت کا رویہ ختم کردیں کیونکہ یہ نہ ہو کہ اس عدم برداشت اورنفرت انگیز رویے کی وجہ سے ہم بھارت کی طرح نفرت اورعدم برداشت کی دلدل میں اتنی گہرائی میں دھنس جائیں کہ ہمارا اس سے باہر نکلنا مشکل ہوجائے

سرمد کھوسٹ نے وزیر اعظم عمران خان سے مدد مانگ لی


واضح رہے کہ زندگی تماشا کے ہدایت کار سرمد کھوسٹ فلم اور خود کو ملنے والی دھمکیوں پر وزیراعظم چیف آف آڑمی سٹاف اور صدر پاکستان سے اپیل کر چکے ہیں کہ ان کے مسئلے کی جانب توجہ دی جائے اس کے علاوہ وہ فلم کی ریلیز روکنے کے خلاف عدالت میں درخواست بھی دائر کرچکے ہیں اور فلم کے خلاف ہونے والے احتجاج پر بھی حکومت سے مدد مانگ چکے ہیں جب کہ چیئرمین سنسر بورڈ نے فلم کا جائزہ لینے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کو خط بھی لکھاتھا جس پر چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ فلموں کے بارے میں رائے دینا ہمارا کام نہیں

خیال رہے ضحمزہ علی عباسی کے علاوہ شوبز کے دیگر لوگ بھی زندگی تماشا کی حمایت میں سوشل میڈیا پر آواز آتھا چکے ہیں جبکہ عثمان خالد نے تو تمام فنکاروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پایستان انٹر نیشنل ایورارڈ شومیں زندگی تماشا کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور ریلیز کو روکنے پر آواز اٹھائیں

پیسا ایوارڈ پر زندگی تماشا کے لئے آواز اٹھائیں عثمان خالد بٹ کا فنکاروں سے مطالبہ

Leave a reply