پاکستان مشکل وقت سے نکل چکا، غریب طبقے کے لئے کیا کام کر رہے ہیں، وزیراعظم کا بڑا اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں ثانیہ نشتر کو پروگرام کی مبارکباد دیتا ہوں، آپ سب کے لئے جو اپنا نظریہ ہے، پاکستان کا نظریہ ہے وہ سامنے رکھوں گا،
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنائیں جو نظریہ پاکستان تھا،اب تک ملک میں جس طرح کی بھی ترقی ہوئی، امیر امیر ہو گیا اور عام آدمی نیچے رہا، کوئی معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا جب تک امیر اور غریب میں فاصلہ بڑھتا رہے، ریاست مدینہ پہلی ایسی ریاست تھی جس میںکمزور طبقے کی ذمہ داری لی گئی تھی انہوں نے لوگوں کو غربت سے نکال کر مسلمانوں کو عظیم قوم بنایا،
وزیراعظم عمران خان نے کہا چائنہ نے پچھلے تیس سالوں میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا اس لئے عظیم ملک بن گیا، یہ ہمارا بھی خواب ہے، ہم لوگوں کو نیچے سے اوپر اٹھانا چاہتے ہیں، سب سے کمزور طبقہ کے لئے کفالت کارڈ بن گیا ہے، ہر مہینے انکو پیسے ملتے ہیں تا کہ وہ کھانے پینے کا دھیان رکھ سکیں، آج کا پروگرام لوگوں کا کمزور طبقے کو ہتھیار دیئے جائیں تا کہ وہ اپنے آپ کو اوپر اٹھا سکیں،
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ خواتین کو ایک گائے، ایک بھینس اور تین بکریاں دیں گے تا کہ اس سے وہ اپنا گھر چلا سکیں ، ہم نے قرضے دینے کا فیصلہ کیا، ہر مہینے اسی ہزار لوگوں کو سود کے بغیر قرضے دیئے جائیں گے، کمزور طبقے سے ہمارے نوجوانوں کو 50 ہزار سکالر شپ ہر سال دی جائیں گی، اسکے علاوہ ان شاء اللہ سارے پاکستان میں پناہ گاہ بن رہے ہیں، مزدور جو سڑکوں پر سوتے ہیں اگر دہاڑی نہ ملے تو بھوکے رہتے ہیں، ان کے لئے پناہ گاہ پاکستان میں ہر جگہ بنے گی، وہاں ان کو کھانا پینا مفت ملے گا
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب تک 180 پناہ گاہیں بن چکی ہیں اور مزید بناتے جا رہے ہیں، خواہش ہے کہ کوئی ایسی جگہ نہ ہو جہاں عام آدمی سڑک پر سوئے،یہ وہ پاکستان بنے گا کہ کسی کو سڑک پر نہیں سونا پڑے گا، ہم قانون لا رہے ہیں کہ غریب نے عدالت جانا ہو اور وکیل کے پیسے نہ ہوں تو حکومت وکیل کر کے دے گی تا کہ وہ انصاف لے سکیں، صحت کے نظام میں سب سے بڑا انقلاب، پنجاب میں 60 لاکھ خاندانوں کو صحت کارڈ دینے ہیں، 50لاکھ کو دے چکے ہیں،
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تعلیمی نصاب بھی ٹھیک کر رہے ہیں، کوشش کر رہے ہیں کہ ملک میں ایک سلیبس ہو، سب کو ایک تعلیم ملے، تعلیم کا نظام ٹھیک کرنا زیادہ مشکل ہے لیکن ہم کریں گے، ستر سالوں میں تعلیم کا نظام بگاڑا ہے اس کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، ہمارا مقصد ہے کہ امیر غریب کے لئے ایک نصاب ہو، سرکاری سکولوں میں ٹیچر نہ آئے تو سزا جزا کا نظام لا رہے ہیں،
وزیراعظم عمران خان نے کہا نئے آئی جی کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، شعیب دستگیر کو کہا کہ ہر ضلع میں بڑے بڑے بدمعاشوں کو پکڑیں چھوٹوں کو نہ پکڑیں، پولیس کا نظام بھی بہترکر رہے ہیں جہاں انصاف کا نظام نہ ہو وہاں قومیں تباہ ہو جاتی ہیں، چھوٹے چوروں کو پکڑیں اور بڑے ایوانوں میں رہیں، ایسا نہیں چلے گا، ہم وہ نظام چاہتے ہیں کہ پولیس بڑے چوروں کو پکڑے چھوٹے خود ٹھیک ہو جائیں گے، آئی جی نے اس حوالہ سے کام شروع کر دیا ہے، پاکستان مشکل وقت سے نکل چکا ہے، اگر ہم پچھلے قرضوں کی قسطیں واپس نہ کرتے تو ملک ڈیفالٹ ہو جانا تھا اور یہ ساری چیزیں دگنی مہنگی ہو جانی تھیں،ملک مشکل وقت سے نکل گیا، جدوجہد کریں گے، ملک اب صحیح راستے پر ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک سال میں 75 فیصد کم ہوا، روپیہ جو گر رہا تھا وہ رک گیا بلکہ اوپر آیا، باہر سے سرمایہ کاری شروع ہو گئی، آنیوالے دنوں میں اور خوشخبریاں ملیں گی. میں جو بنا ہوں والدہ کی وجہ سے بنا ہوں ، ایک ماں سارے گھر کو اٹھا دیتی ہے، ہم پاکستان کی ماؤں کی مدد کریں گے تا کہ وہ اپنے آپ کو اور خاندان کو اٹھا سکیں،
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان لیہ پہنچے ،دورے کے دوران وزیراعظم رجب طیب اردگان اسپتال کا دورہ بھی کریں گے۔








