وزیراعظم صاحب ! یہاں کی زبان اردو ہے آپ برطانیہ کے وزیراعظم نہیں ہیں۔
تحریر فا طمہ قمر پاکستان قومی زبان تحریک
معزز وزیراعظم! آپ اور پاکستان کی غلام اشرافیہ نے اپنی زمین پر اپنے ہی لوگوں سے ترکی کے صدر سے انگریزی میں مخاطب ہوکر کس قوم کے حکمران کی ترجمانی کی؟جب آپ کے سامنے آپ کے مخاطب نے اپ کی سرزمین پر بھی اپنی قومی زبان کونہ چھوڑا۔اور پاکستانی قوم سےاپنے بھرپور جذبات کے ساتھ ترکی میں خطاب کرکے پوری دنیا میں اپنا اور اپنی قوم کا وقار بلند کیا۔؟ترکوں کے لئے تو انگریزی بھی ایسی ہی ہے جیسے اردو’ تو پھر کیوں نہ ان کے سامنے اپنی قومی زبان میں خطاب کرکے اپنی زبان کا وقار بلند کیا جاتا! ترکی یورپ کا حصہ ہوتے ہوئے بھی عالمی اور قومی سطح پر انگریزی کی بالادستی کو تسلیم نہیں کرتا۔ کم اذکم اپنے مہمان کی عزت و تکریم کا خیال کرتے ہوئے ہی اسکے سامنے انگریزی میں خطاب سے گریز فرماتے! اگر آپ کو اردو ‘ ترکی ترجمے کا مترجم چاہئے تھا تو اس کے لئے ترک نژاد ‘ استنبول یونیورسٹی کے صدر’شعبہ اردو محترم حلیل طوقار کی خدمت حاصل کی جاسکتی تھی۔۔جو ترک ہوتے ہوئے بھی سوشل میڈیا پر اپنا تمام پیغام اردو میں رقم کرتے ہیں!
پاکستانی غلاموں کی اپنی زبان سے تحقیر اور تذلیل کی مذید توہین دیکھئے کہ ترکی صدر جو کچھ بول رہاتھا۔پاکستانی حاضرین کے لئے اسکاترجمہ اردو میں کیا جارہا تھا۔ کیا ان غلاموں کو علم نہیں کہ پاکستان کی دستوری اور قومی زبان اردو ہے؟
کیا انہیں علم نہیں کہ عدالت عظمیٰ نفاز اُردو کے احکامات جاری فرماچکی ہے؟ کیا انہوں نے ترک صدر کے سامنے انگریزی بول کر توہین عدالت نہیں کی؟
۔کیا انہیں علم نہیں کہ امریکی صدارت کا انتخابی امیدوار پاکستانیوں سے مخاطب ہونے کے لئے انگریزی کے گھر میں’ اپنی انتخابی مہم اردو میں چلاتا ہے؟
کیا ان کو علم نہیں کہ آسٹریلیا’ برطانیہ’ امریکہ پاکستانیوں کے لئے پاکستان سے متعلقہ اشتہار اردو میں نشر کرتے ہیں؟
تو جب انگریزی کے اہل زبان نے تمہاری قومی زبان کی اہمیت کو تسلیم کرلیا ہے تو تم انگریزی بول کر پاکستان کی آزادی و خودی سے سرشار عوام کے جذبات کو کیوں مجروح کرتے ہو؟
کیا ان غلاموں کو علم نہیں کہ پاکستانی نژاد’ برطانوی پارلیمنٹ کے رکن نے انگریزی کے گھر میں برطانیہ میں ‘ پارلیمنٹ کا حلف اردو’ میں لے کر دنیا بھر میں النی قومی زبان کا وقار بلند کیا ہے؟
کیا ان غلاموں کو علم نہیں کہ پاکستانی نژاد سکاٹ لینڈ کے رکن اسمبلی حمزہ یوسف نے انگریزی کے گھر میں اردو میں حلف لے کر پاکستانی غلاموں کو سبق سکھایا ہے کہ دنیا کے ہر فورم پر اپنی قومی زبان کا وقار بلند رکھیں!
یاد رکھیں! وزیراعظم صاحب! آپ کو ووٹ تبدیلی کے نام پرملے ہیں۔لیکن اگر آپ نے انگریزی غلامی کی وہی فرسودہ’ گلی سڑی ‘ متعفن ذدہ برقرار رکھی تو بھول جائیں کہ آئندہ آپ اقتدار کو چھو بھی سکیں گے۔ اپ پاکستان کے وزیراعظم ہیں’ یہاں کی زبان اردو ہے۔’ اپ برطانیہ کے وزیراعظم نہیں ہیں۔
فا طمہ قمر پاکستان قومی زبان تحریک








