اسلام آباد:جتنا افسوس کیا جائے کم : نمل یونیورسٹی کے ایک شعبہ کے سربراہ نے ایک طالب علم کا کیا دل توڑا کہ وہ اس دن سے یونیورسٹی ہی نہیں گیا ،اطلاعات کےمطابق نمل یونیورسٹی میں زیرتعلیم ایک توتلے اوراٹک اٹک کربولنے والے طالب علم کی حوصلہ شکنی نے اس کا دل ہی توڑ دیا
https://twitter.com/MariumAwazar_/status/1231073085878566913?s=08
باغی ٹی وی کےمطابق نمل یونیورسٹی کے ایک شعبہ کے سربراہ نے ایک طالب علم کی جس طرح تذلیل کی اس کی مثال اس سے پہلے نہیں ملتی ، سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرایک صارف مریم ذوالفقارنے ٹویٹ پیغام کے ذریعے اس سانحے کی روداد بیان کی ہے
باغی ٹی وی کے مطابق یہ طالب علم اٹک اٹک کر اورتوتلا بولتا ہے، ایک دن اس ہونہارطالب علم نے خوشی خوشی سے ایک پریزینٹیشن تیارکی اورحاضرین کے سامنے بیان کرنے لگا، اس دوران اس کے شعبہ کے سربراہ نے اس طالب علم کے دل پروار کرتے ہوئے کہہ دیا کہ اگراپ سے نہیں بولا جاتا توپھرآپ چلیں جائیں ،
اس طالب علم کو یہ بھی کہہ دیا گیا کہ آپ اگربول نہیں سکتے توپھرتعلیم حاصل کرنے کا کیا فائدہ بہتریہی ہے کہ آپ پڑھنا ہی چھوڑ دیں، اس پروفیسر کے اس رویے سے وہ طالب علم اس قدر شرمساراوراپنے ساتھیوں کے سامنے رسوا ہوئے کہ اس دن کے بعد اس طالب علم نے دوبارہ یونیورسٹی کا رخ نہیں کیا اورپھر وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چھوڑ گیا