زیادہ تر دہشت گرد ’مسلمان‘ ہوتے ہیں، سربراہ آئرش ایئرلائن کی ہرزہ سرائی،اپنے ہے لوگوں کی طرف سے رسوائی
لندن:زیادہ تر دہشت گرد ’مسلمان‘ ہوتے ہیں، سربراہ آئرش ایئرلائن کی ہرزہ سرائی،اپنے ہے لوگوں کی طرف سے رسوائی ، اطلاعات کےمطابق مغربی ممالک اور خاص طور پر یورپی ممالک کی اسلام اور مسلمانوں سے نفرت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور اس کا تازہ ثبوت جمہوریہ آئرلینڈ کی معروف فضائی کمپنی ’رایان ایئر‘ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) کا حالیہ مسلم مخالف بیان ہے۔
رایان ایئر کے سی ای او مائیکل او لیرے نے تازہ انٹرویو میں مسلم مخالف بیان دیتے ہوئے یورپی ایئرپورٹ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مسلمانوں کی سخت چیکنگ کرنے سمیت ان کی کڑی نگرانی کی جائے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق مائیکل او لیرے نے برطانوی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں متنازع بیان دیا اور کہا کہ ’زیادہ تر دہشت گرد مسلمان ہی ہوتے ہیں‘۔
مائیکل او لیرے نے ایئرپورٹ حکام سے تنہا سفر کرنے والے مرد مسلمانوں کی سخت نگرانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ جان لیں کہ اگر کوئی بھی مسلمان تنہا سفر کر رہا ہے تو وہ خطرناک ہے لیکن اگر اس کے ساتھ اہل خانہ بھی ہے تو اس کی جانب سے حملے کرنے کے امکانات صفر ہوتے ہیں’۔
انہوں نے سوال کیا کہ ’خود کش حملہ آور کون ہوتے ہیں؟ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ زیادہ تر مسلمان ہی یہ کام کرتے ہیں اور اگر کوئی مرد مسلمان اکیلا سفر کر رہا ہے تو اس کی کڑی نگرانی کی جانی چاہیے’۔انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ مسلمانوں کو دہشت گرد کہیں گے تو ان کے بیان کو انتہا پسندانہ اور نفرت پر مبنی قرار دیا جائے گا لیکن یہ حقیقت ہے کہ زیادہ تر دہشت گرد مسلمان ہی ہوتے ہیں۔
انہوں نے مثال دی کہ یہ ایسے ہی ہے جیسے 30 سال قبل آئرش لوگوں کے حوالے سے یہی خیال ظاہر کیا جاتا تھا۔ رایان ایئر کے سی ای او کی جانب سے متنازع اور قابل نفرت بیان دیے جانے کے بعد برطانیہ کی مسلمان تنظیموں نے ان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے نفرت انگیز قرار دیا ہے۔مائیکل او لیرے کو مسلمان مخالف بیان دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد فضائی کمپنی کی جانب سے ایک وضاحتی بیان بھی جاری کیا گیا۔
رایان ایئر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مائیکل او لیرے نے کسی ایک گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد کی بات نہیں کی، انہوں نے مسلم مخالف بیان نہیں دیا بلکہ مجموعی طور پر ایئرپورٹس پر بہتر سیکیورٹی انتطامات کا مطالبہ کیا۔واضح رہے کہ رایان ایئر کا شمار دنیا کی سستی ترین فضائی کمپنیوں میں ہوتا ہے، یہ کمپنی یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے 40 سے زائد ممالک میں سروس فراہم کرتی ہے۔
اندازے کے مطابق یہ کمپنی سالانہ 20 کروڑ مسافروں کو ایک سے دوسری جگہ پہنچاتی ہے اور یہ کمپنی یورپ میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فضائی کمپنیوں میں بھی شمار ہوتی ہے۔
دوسری طرف آئرلینڈ،انگلینڈ اوریورپ کے دیگرملکوں سے تعلق رکھنے والے غیرمسلم افراد نے مائکل اولیرے کے بیان کی شدید مذمت کی ہے اورکہا ہے کہ یہ بیان مسلمانوں کے تکلیف دینے کے مترادف ہے حالانکہ مسلمان یورپ اورمغرب میں اپنے حسن اخلاق سے ہزاروں کی تعداد میں غیرمسلموں کو اسلام کی طرف راغب کررہے ہیں