کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک مہنگے داموں فروخت ، ہائی کورٹ میں درخواست دائر
کورونا وائرس سے حفاظتی تدابیر کے لیے استعمال ہونے والا ماسک مہنگے داموں فروخت ، ر ہائی کورٹ میں درخواست دائر
باغی ٹی وی :کورونا وائرس سے حفاظتی تدابیر کے تحت استعمال کیے جانے والے ماسک کی ملک بھر میں مہنگے داموں فروخت کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ادویات اورماسک کی عام شہریوں کو فراہمی حکومتی ذمہ داری ہے، جبکہ اس کے برعکس ذخیرہ اندوزوں نے ماسک مارکیٹ سےغائب کر دیئے ہیں۔
اس سلسے میں مراد علی شاہ نے کہا کہ دواؤں اور ماسک کی ضرورت ہے، ہمیں پتا چلا ہے کہ ماسک مہنگے ہوگئے ہیں، پولیس اور رینجرز کو کہا ہےکہ جہاں بھی یہ چیزیں دستیاب ہیں سندھ حکومت ان کو اٹھائے گی، ڈیلرز کو مناسب قیمت دے کر ماسک خریدیں گے تاکہ کوئی مارکیٹ میں کوئی کمی نہ ہو، ماسک کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ویئر ہاؤسز سے رابطہ کریں گے، ماسک کی اصل قیمت فروخت کو یقینی بنائیں گے اور جو ماسک مہنگا بیچ رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
عدالت میں درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ حکومت بنیادی حقوق کی فراہمی میں ناکام ہوچکی ہے۔درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ ماسک مہنگے داموں فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے..
خیال رہے کہ کراچی کے ایک نوجوان میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ محکمہ صحت سندھ نے کہا ہے کہ 22 سالہ نوجوان یحییٰ جعفری ایران گیا تھا جہاں سے اس نے ہوائی جہاز کے ذریعے واپسی کی۔
محکمہ سندھ کا کہنا ہے کہ یحییٰ جعفری نامی یہ نوجوان کو نجی ہسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
واضحرہے کہ حکمہ تعلیم بلوچستان نے کورونا وائرس کی وجہ سے صوبے کے تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ بلوچستان حکومت نے میٹرک کے امتحانات بھی 15 مارچ تک ملتوی کردیے ہیں۔ اس ضمن میں باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ذرائع ابلاغ سے ہنگامی بنیادوں پر خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ جو لوگ حالیہ دنوں میں چین اور ایران سے آئے ہیں وہ اپنا طبی معائنہ کرائیں