کابل :بھارت کو پہلا دھچکا لگ گیا :کابل میں احتجاج، مودی کو سزائے موت دینے کا مطالبہ،نئی دہلی بھی ہل گیا ،اطلاعات کےمطابق بھارت میں مودی سرکار کے فاشسٹ جھنڈے تلے مسلمانوں کے قتل عام پر ایران کے بعد کابل بھی جاگ گیا ہے۔افغان عوام نے دارالحکومت کابل میں سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔

کابل میں مظاہرین نے بھارتی سفارت خانے کے سامنے بھی احتجاج کی کوشش کی لیکن افغان سیکورٹی فورسز نے بھارتی سفارت خانے کی جانب مظاہرین کو جانے سے روک دیا، مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے بھارت میں مسلمانوں کے قتل کا سلسلہ بند کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی نے بھارت میں جاری حالیہ مسلمانوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سرکار ہندو انتہا پسند گروہوں کے خلاف محاذ آرائی کرے اور پور ی دنیا کے مسلمان دہلی میں جاری مظالم پر شدید غم و غصے کا شکار ہیں۔انہوں نے یہ بیان اس وقت جاری کیا جب دو روز قبل بھارتی دفتر خارجہ نے ایرانی سفیر کو طلب کرکے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کے دہلی میں جاری مظالم کیخلاف بیان پر شدید احتجاج کیا۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی ہے جمعرات کو ترک دارلحکومت میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کو قتل کرنے والے انتہا پسند کس طر ح خود کو عالمی امن کے دعویدار کہلا سکتے ہیں۔

انہوں نے نئی دہلی میں بالخصوص سکول کے بچوں پر تشدد کی شدید مذمت کی ۔ بھارت میں شہریت کے متنازعہ قانون کے خلاف مظاہروں کے بعد فسادات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ مسلمانوں کو کون قتل کر رہا ہے ، نئی دہلی میں فرقہ ورانہ فسادات کے باعث 33افراد جاں بحق ہوئے جبکہ مسلمانو ںکی مساجد اور مزارات کو بھی نقصان پہنچایا گیا ،کئی دیگر عالمی رہنماﺅں نے بھی بھارت میں مسلمانوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔

چند روز قبل ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے ایک ٹویٹ میں دہلی فسادات کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ دہلی میں جاری منصوبہ بندی کے تحت کروائے گئے مسلم کش فسادات ہیں اور اس پر بھارتی حکومت کی خاموشی سے ذمہ دار کا تعین کرنا مشکل نہیں رہتا۔اگلے ہی روز بھارتی دفتر خارجہ نے ایرانی سفیر کو طلب کرکے جواد ظریف کے بیان پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا اور کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کی جانب سے بھارتی حکومت دہلی فسادات کو ایک خاص رنگ دینے کی کوشش تسلیم نہیں کی جائے گی۔

Shares: