اسلام آباد:ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، رہنماؤں میں گرما گرمی،لندن بھاگ جانا بھی کوئی سیاست ہے ،سخت جملوں کا تبادلہ،اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں خواجہ آصف، پیر صابر شاہ اور جاوید لطیف میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ لندن بھاگ جانا بے وفائی نہیں تواورکیا ہے ،عوام بار بار سوال کرتی ہے . ہم کیا جواب دیں
ذرائع کے مطابق پارٹی اجلاس میں جاوید لطیف نے (ن) لیگ کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چار لوگ عقل کل نہیں، جاوید لطیف نے پارٹی قیادت کو بے وفا قراردیا ،پارٹی میں مشاورتی دائرہ کار کو بڑھایا جائے۔ ایک غلطی کر چکے ہیں جس کا آنے والے وقت میں ادراک ہوگا۔ اب لوگوں کو تلخ باتیں سننا پڑیں گی۔ ہم نے آگے بڑھنا ہے، احتجاج کیلئے جماعت کو تیار کریں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں میں سینیٹر پیر صابر شاہ پارٹی پالیسیوں پر برھم ہوگئے ، نواز شریف کی بات پر پیر صابر شاہ جذباتی ہوگئے اور دھواں دھار تقریر کی،اطلاعات کےمطابق اس اجلاس میں یہ بھی باتیں سنیں گئیںکہ ہمیں پاکستان کی بات کرنی چاہیے ہم اپنے لیڈروں کی وکالت کرتے ہیں
سینیٹر پیر صابر شاہ نے کہا کہ قائد کے بیانیہ کو پس پشت ڈال کر نقصان اٹھایا گیا۔ بیانیے پر چلنا ہوگا ورنہ عوام بھی ساتھ چھوڑ جائیں گے۔ پارٹی میں صرف نواز شریف کے احکامات مانتے ہیں۔اس دوران خواجہ آصف بولے جوانی میں ھم بھی بڑی بڑھکیں مارتے رہے ہیں، کوئی فیصلہ اپنی مرضی سے نہیں کیا، سب پارٹی قیادت کی ہدایت پر کیا جاتا ہے، تاہم اس دوران خواجہ آصف کا پیر صابر شاہ کے ساتھ تلخ جملوں کے تبادلہ ہوا اورپیر صابر شاہ نے خواجہ آصف کو کھری کھری سنا دی۔
اجلاس میں محسن شاہ نواز رانجھا نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی پاکستان واپسی کا مطالبہ کیا جس کی تمام اراکین نے تائید کی۔پیر صابر شاہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں کھل کر بات کی۔ یہ مشاورتی اجلاس تھا جس میں ہر رکن نے اپنا نقطہ نظر بیان کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے میں نے اپنا نقطہ نظر بیان کیا۔ نواز شریف کا بیانیہ ہی ہماری طاقت ہے۔ ان کیساتھ ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔