تہران :ایران میں کورونا سے مزید 63 افراد ہلاک،مرنے والوں کی تعداد 2 ہزارسے مگرچُھپائی جارہی ہے ، دوسری طرف عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ کرونا وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جسے ایرانی حکام چھپانے کی کوشش کررہے ہیں ،

ادھر ایران کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ ملک میں مزید 63 افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ 958 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 9000 تک پہنچ گئی ہے۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے 20 مارچ کو ایران کے نئے سال (جشن نوروز) کی تقریبات سے خطاب منسوخ کر دیا ہے کیونکہ ایران کی وزارت صحت نے ملک بھر میں ہر قسم کی تقریبات پر پابندی عائد کر دی ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے ایران کے صدر حسن روحانی کو کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے مہم کا سربراہ مقرر کر دیا ہے جب کہ ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف پوری حکومت برسرپیکار ہےواضح رہے کہ ایران میں سرکاری سطح پر 19 فروری کو کورونا وائرس کی تصدیق کی تھی۔

ایران کے رہبرِاعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کرونا وائرس کا شکار مریضوں کے علاج کے دوران میں جان کی بازی ہار جانے والے ڈاکٹروں اور نرسوں کو شہید قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔ایران میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد میں روز بروز بڑھتی جارہی ہے اور اس کے خلاف مہم کو 1980ء کے عشرے میں عراق کے خلاف جنگ کے ہم پلہ تعبیر کیا جارہا ہے۔

ایران میں شہید کے ورثاء کی بڑی قدر ومنزلت کی جاتی ہے اور انھیں ریاست کی جانب سے اعزازیہ اور مالی مراعات دی جاتی ہیں۔خامنہ ای کے اعلان کے مطابق اب کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج معالجے پر مامور طبی عملہ جان کی بازی ہار جاتا ہے تو وہ بھی مسلح افواج کے میدان جنگ میں کام آنے والے اہلکاروں کی طرح شہید کہلائے گا۔

Shares: