مقبوضہ بیت المقدس :کورونا وائرس: احتیاط کے پیش نظر مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ بند کردی گئیں‌ ،اطلاعات کےمطابق مسلمانوں کے لیے خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ کے بعد مقدس ترین مقام کی حیثیت رکھنے والی مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ کو ’کورونا وائرس‘ کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کے تحت عارضی طور پر بند کردیا گیا۔

یہ شہر دنیا کے قدیم ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے، اس شہر کو دنیا کے تین بڑے مذاہب، اسلام، مسیحیت اور یہودیت کے پیروکاروں کے مذہبی و ثقافتی دارالحکومت بھی کہا جاتا ہے، کیوں کہ تینوں مذاہب کے ماننے والوں کی یہاں پر اہم عبادت گاہیں موجود ہیں جب کہ اس شہر میں تینوں مذاہب کی بہت بڑی آبادی بھی مقیم ہے۔

مسیحی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کی وجہ سے اس شہر کو مقدس مانتے ہیں، جب کہ یہودیوں کا عقیدہ ہے کہ دیوار گریہ ہیکل سلیمانی کا حصہ ہے، جس کی وجہ سے ان کے لیے یہ شہر مقدس ہے۔مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ فلسطینی دارالحکومت بیت المقدس میں واقع ہیں اور اس شہر کو ’یروشلم‘ بھی کہا جاتا ہے۔

یہاں مسلمانوں کا قبلہ اول (مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ بھی ہے، جس کی وجہ سے یہ ان کے لیے بھی مقدس شہر ہے اور اس شہر میں تینوں بڑے مذاہب کی عبادت گاہیں ہونے کی وجہ سے یہاں پر عبادت گاہوں میں رش رہتا ہے لیکن اب فلسطینی حکومت نے عارضی طور پر تمام مذہبی عبادت گاہیں بند کریں۔

فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق وزارت مذہبی امور و اوقاف نے بیت المقدس میں موجود تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کو عارضی طور پر بند کردیا۔رپورٹ میں اگرچہ واضح طور پر مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ کا نام نہیں بتایا گیا، تاہم تصدیق کی گئی کہ بیت المقدس شہر کی تمام مساجد کو عارضی طور پر بند کردیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزارت مذہبی امور نے چرچز سمیت دیگر مذہبی عبادت گاہوں کو بھی عارضی طور پر بند کردیا اور منتظمین کو ہدایت کی ہے کہ عبادت گاہوں کی حدود میں لوگوں کے ہجوم کو جمع نہ ہونے دیا جائے۔

اسی خبر کے حوالے سے عرب نشریاتی ادارے ’الجزیزہ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فلسطینی حکومت نے کورونا وائرس کے احتیاطی تدابیر کے پیش نطر مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ کو بند عارضی طور پر بند کردیا تاہم مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں لوگوں کو نمازیں ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔

رپورٹ میں فلسطینی خبر رساں ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حکام نے مسجد الاقصیٰ اور قبۃ الصخرہ کو عارضی طور پر بند کرنے سمیت گرجا گھروں اور دیگر عبادت گاہوں کو بھی بند کردیا ہے جب کہ لوگوں کو عبادت گاہوں کی جانب سے کم سے کم جانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ فلسطین میں 15 مارچ کی سہ پہر تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 38 تک جا پہنچی تھی جن میں سے 15 مریض صحت یاب ہو چکے تھے۔حکومت کے مطابق فلسطین کے دیگر متاثرہ افراد کی صحت بھی بہتری کی جانب بڑھ رہی ہے جب کہ نئے مریضوں کو بھی انتہائی نگہداشت میں رکھ کر ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔

فلسطین کے علاوہ اسرائیل میں بھی کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے اور 15 مارچ کی سہ پہر تک اسرائیل میں مریضوں کی تعداد بڑھ کر 193 تک جا پہنچی تھی اور وہاں صرف 4 مریض ہی صحت یاب ہو سکے تھے۔

فلسطین کی طرح سعودی عرب نے بھی عارضی طور پر عمرے پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور لوگوں کو کم سے کم خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ میں جانے کی ہدایت کی ہے۔یہ پہلا مرتبہ ہے کہ اسلام کے اہم ترین اور مقدس ترین مقامات کو کسی بیماری کی وجہ سے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر عارضی طور محدود یا بند کیا گیا ہے۔

تاہم اس کے باوجود خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ کو بند نہیں کیا گیا تاہم وہاں کم سے کم لوگوں کو جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

Shares: