سکھر:سکھر ائسولیشن وارڈ سے فرار ہونیوالے بڑی تعداد میں مریض ابھی تک تحویل میں نہ لیے جاسکے،اطلاعات کے مطابق سکھر ائسولیشن وارڈ سے فرار ہونیوالے ایرانی زائرین میں کرونا کے کنفرم مریض بھی شامل تھے۔ مقامی ذرائع کے مطابق جو تاحال تحویل میں نہیں لیے جا سکے۔
صوبائی وزیر اویس قادر کا کہنا تھا کہ قرنطینہ میں دو طرح کے رضاکار کام کررہے ہیں جن میں سے ایک اندر اور دوسرے باہر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رضا کاروں نے قرنطینہ مرکز کی حدود سے باہر احتجاج کیا تاہم کورونا کیسز کے مریضوں کے باہرآجانے کی غلط خبریں پھیلائی گئیں جبکہ تفتان سے آنے والے مسافر اپنے بلاکس میں اندر موجود ہیں۔
صوبائی وزیر اویس قادر نے کہا کہ زائرین کو دوائیاں تاخیر سے ملنے کی شکایت تھی جو دور کردی ہے اور تمام معاملات کو خود دیکھ رہا ہوں لہٰذا قرنطینہ میں اب کوئی مسئلہ نہیں۔
یاد رہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد قرنطینہ سینٹرکا دروازہ توڑ کرباہرنکل آئے ، انتظامیہ حرکت میں آگئی ،اطلاعات کےمطابق سکھرمیں قائم کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کےلی قائم قرنطینہ سینٹرمیں موجود افراد قرنطینہ سینڑکا دروازہ توڑ کرباہرنکل آئے تھے








