صوبہ سندھ میں آج سے ہی لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا امکان
باغی ٹی وی :لاک ڈاؤن یا کرفیو کا فیصلہ آج دوپہر تک کیا جاسکتا ہے تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کریں گے۔کورونا وائرس کے معاملے پر وفاقی اور سندھ حکومت ایک صفحے پر ہیں۔سیاسی حکومت نے سیاسی جماعتوں پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس کی سربراہی مراد علی شاہ کریں گے۔ ممکنہ لاک ڈاؤن کی کے نفاذ کے 48 گھنٹوں بعد چند گھنٹوں کا وقفہ دیا جائے گا۔
وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن سے متعلق ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا تاہم وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں اکثریت کی یہی رائے تھی کہ اسے نافذ کرنا چاہیے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کو موثر بنانے کیلئے کل رات 9 بجے سے منگل صبح 9 بجے تک شاپنگ مالز، مارکیٹیں، پارکس اور عوامی اجتماعات کے مقامات بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعلیٰ آفس میں کورونا کے خاتمے کیلئے قائم کیبنٹ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مارکیٹیں، پارکس اور عوامی اجتماعات کے مقامات آج رات 9 بجے سے منگل کی صبح 9 بجے تک بند رکھے جائیں گے تاہم دودھ، دہی، کریانہ وغیرہ کی دکانیں، مٹن، چکن شاپس، پٹرول پمپس، فارمیسی، بیکریاں، نان شاپس، تنور، فروٹ اور سبزی منڈیاں اور شاپس کھلی رہیں گی۔ ہوٹلز اور ریسٹورنٹس سے ٹیک اوے سروس جاری رہے گی۔پنجاب بھر میں ٹرانسپورٹ بند نہیں کی جائے گی، تاہم عوام غیر ضروری طور پر سفر سے گریز کریں۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ کسی دکاندار کو ناجائز تنگ یا پریشان نہ کیا جائے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن نہیں، سماجی فاصلے پیدا کرنے کا اہتمام کر رہے ہیں۔ویک اینڈ گزارنے کیلئے گھروں میں رہا جائے، بلاضرورت باہر نہ نکلیں۔کورونا سے مستقل بچاؤ کیلئے سماجی فاصلہ ضروری ہے، اس کیلئے سٹینڈرڈ ایس او پیز بنائے جا رہے ہیں۔رہائش گاہ پر قرنطینہ کیلئے وفاقی حکومت کی مشاورت سے ایس او پیز طے کر رہے ہیں۔عثمان بزدار نے بتایا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے پر پارکس، تفریحی مقامات اور مارکیٹوں وغیرہ میں رش بڑھنے سے فیصلہ کرنا پڑا۔ سماجی فاصلے برقرار رکھنے کیلئے صرف عوامی اجتماع کے ممکنہ مقامات بند رکھے جائیں گے








