اسلام آباد :کورونا وائرس: پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، گلگت میں مزید کیسز، ملک میں تعداد ایک ہزارکے قریب پہنچ گئی،اطلاعات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور یہ تعداد 990 تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس عالمی وبا سے پنجاب میں پہلی ہلاکت بھی سامنے آگئی۔
ذرائع کےمطابق آج پنجاب میں اس پہلی ہلاکت کے بعد ملک میں مجموعی اموات کی تعداد 7 جبکہ پنجاب میں مزید 47 کیسز، سندھ میں مزید 16 کیسز، خیبر پختونخوا میں 40 اور گلگت بلتستان میں مزید 9 کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 990 ہوگئی۔
کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد کے حساب سے سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 16 نئے کیسز آگئے جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 410 ہوگئی۔
دوسرے نمبر پرکرونا متاثریں کی تعداد کے پیش نظرپنجاب میں مریض زیادہ ہیں ،اس بارے میں صوبائی محکمہ صحت کے ترجمان قیصر آصف کا کہنا تھا کہ ان 16 نئے کیسز کے بعد متاثرین کی تعداد 296 ہوگئی۔
، پنجاب کی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ٹوئٹ میں ایک مریض کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ بدقسمتی سے کورونا وائرس کا شکار 57 سالہ شخص میو ہسپتال میں زندگی کی بازی ہار گیا۔انہوں نے لکھا کہ یہ پورے ملک کے لیے مشکل وقت ہے، اس وبا سے لڑنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ گھروں میں رہیں اور حفاظتی تدابیر پر عمل کریں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کیسز میں 176 وہ زائرین ہیں جو ایران سے پاکستان آئے، اس کے علاوہ 59 کیسز لاہور، 2 ملتان، 2 راولپنڈی، 12 گجرات، 3 جہلم، 7 گوجرانوالہ اور ایک ایک فیصل آباد، منڈی بہاالدین، رحیم یار خان اور سرگودھا سے ہے۔بعد ازاں صوبے میں مزید 31 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی گئی۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے کہا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے 296 کنفرم مریض ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان مریضوں میں 176 زائرین، لاہور کے 65، ملتان کے 3، راولپنڈی کے 2، گجرات کے 20، جہلم کے 16، گوجرانوالہ کے 8، فیصل آباد کے 2 جبکہ منڈی بہاوالدین، رحیم یار خان اور سرگودھا کے ایک، ایک مریض شامل ہیں۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس کے مزید 40 کیسز سامنے آئے ہیں۔ان میں سے 37 کیسز ڈیرہ اسمٰعیل خان، 2 پشاور اور ایک کیس جنوبی وزیرستان میں سامنے آیا جس کے بعد خیبر پختونخوا میں مجموعی تعداد 78 ہوگئی ہے۔
اس وائرس سے ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 990 تک جاپہنچی ہے جبکہ 7 افراد انتقال بھی کرچکے ہیں، جس میں حالیہ انتقال کے سوا دیگر 3 کا تعلق خیبرپختونخوا، ایک کا سندھ، ایک کا گلگت بلتستان اور ایک بلوچستان سے ہے۔
اگر ملک میں مجموعی تعداد پر نظر ڈالیں تو اس وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ سندھ متاثر ہے جہاں متاثرین کی تعداد 410 ہے جبکہ پنجاب 296 متاثرین کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
اسی طرح بلوچستان میں 110 افراد جبکہ گلگت بلتستان میں 80 افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔مزید برآں اسلام آباد میں 15 اور آزاد کشمیر میں ایک شخص متاثر ہے۔تازہ اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو سرکاری ویب سائٹ کے مطابق گلگت بلتستان میں 9 مزید کیسز رپورٹ ہونے سے علاقے کے متاثرین کی تعداد 80 ہوگئی۔
کورونا وائرس کے باعث اگر پاکستان کی مجموعی صورتحال کی بات کریں تو اس عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے چاروں صوبوں، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے فوج تعینات کردی گئی ہے۔
اگرچہ وزیراعظم عمران خان ملک بھر میں مکمل لاک ڈاؤن سے انکار کرچکے ہیں تاہم صوبوں اور دیگر علاقوں کی جانب سے اپنی حدود میں لاک ڈاؤن اور مختلف طرح کی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ سندھ کی بات کریں تو یہاں 23 مارچ سے 15 روز کیلئے مکمل لاک ڈاؤن کا آغاز ہوچکا ہے۔اس لاک ڈاؤن کے دوران تمام کاروباری مراکز، شاپنگ مالز، نجی و سرکاری دفاتر، پارکس، ٹرانسپورٹ، دکانیں بند ہیں، بلاضرورت گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ رسٹورنٹس کو بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، ساتھ ہی ڈبل سواری پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔
صوبہ پنجاب میں بھی ایک طرح کا ‘لاک ڈاؤن’ ہی ہے تاہم سرکاری حکام اسے لاک ڈاؤن کا نام نہیں دے رہے لیکن اس 14 روزہ پابندیوں کے دوران تمام شاپنگ مالز، بازار، نجی و سرکاری ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس، پارکس، سیاحتی مقامات بند رہیں گے جبکہ ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی۔
بلوچستان میں بھی کاروباری مراکز بند کرنے اور ٹرانسپورٹ سروسز کو بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے، اسی طرح خیبرپختونخوا میں بھی جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے مختلف پابندیاں لگادی گئی ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں غیرمعینہ مدت جبکہ آزاد کشمیر میں 3 ہفتوں کا مکمل لاک ڈاؤن ہے۔








