کورونا وائرس کا خطرہ، ہائی کورٹ کا پنجاب بھر کی جیلوں سے قیدیوں کی رہائی کا حکم

کورونا وائرس کا خطرہ، پنجاب بھر کی جیلوں سے قیدیوں کی رہائی کا حکم

باغی ٹی وی : کورونا وائرس سے تحفظ کے پیش نظر لاہور ہائیکورٹ نے صوبے بھر کی تمام جیلوں میں قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے تمام خواتین، کم عمر اور معمولی جرائم میں قید قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔ ڈی جی ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے صوبے بھر کے تمام سیشن ججز کو مراسلہ ارسال کردیا۔

مراسلہ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے متعلقہ سپرنٹنڈنٹس جیلز کو معمولی نوعیت کے مقدمات میں قید ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کی جائے، متعلقہ سیشن ججز ضمانت کی درخواستیں متعلقہ ٹرائل میں سماعت کیلئے مقرر کریں، 7 سال سے کم قید والے، کم عمر اور خواتین قیدیوں کی ضمانت کی درخواستیں ترجیحی بنیادوں پر منظور کی جائیں، 7 سال سے زائد قید والے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں جیل سپرنٹنڈنٹس براہ راست لاہور ہائی کورٹ میں دائر کریں۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری جیلوں میں 16 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں، قیدیوں کی تعداد کم کرنا چاہتا ہوں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ کچھ قیدی معمولی کیس میں بند ہیں یا اپنی سزا پوری کرچکے ہیں، جو قیدی ضامن نہ ہونے کی وجہ سے بند ہیں ان کو رعایت دی جائے اور جو قیدی اپنی سزا پوری کرچکے ہیں اور جرمانہ دینے کے قابل نہیں ہیں ان کا جرمانہ حکومت ادا کرے گی۔

ادھر مراد علی شاہ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہر قیدی، اس کا جرم، عمر و صحت سے متعلق فہرست بنا کر مجھے بھیجیں، میں پھر قانون کے حساب سے دیکھوں گا کہ کتنے قیدیوں کو چھوڑ سکتے ہیں۔

انہوں نے عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر جیل میں قیدیوں کی صحت سے متعلق ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کو بہترین سہولیات دیں ، قیدیوں کو صفائی ستھرائی کے ساتھ رہنے کی ہدایت کریں۔
وضح رہےکہ برطانوی جیل میں کورونا وائر س سے84سالہ قیدی ہلاک ہو گیا،برطانیہ میں 19 قیدیوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے

دنیابھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد22ہزار20ہوگئی،دنیابھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افرادکی تعداد4لاکھ 86 ہزار 702 ہوگئی ہے،24گھنٹوں کےدوران ایران میں 157 افراد جان کی بازی ہار گئے ایران میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 234 ہو گئی ،

Comments are closed.