واشنگٹن: کرونا وائرس کھلی فضا میں گھنٹوں اور اشیا کی سطح پر کئی دنوں تک زندہ رہتا ہے،امریکی سائنسدانوں نے نئی تحقیق پیش کردی ،اطلاعات کے مطابق امریکی حکومت اور سائنس دانوں کی جاری کردہ مشترکہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کھلی ہوا میں گھنٹوں اور کسی شے کی سطح پر دو سے تین دن تک زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
امریکی حکومت اور سائنسی ماہرین نے کرونا وائرس کے پھیلنے کے حوالے سے تحقیقی مطالعہ کیا جس کے دوران متاثرہ افراد کے ٹیسٹ لیے گئے اور نتائج کی روشنی میں رپورٹ مرتب کی۔
تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کھلی فضا میں کئی گھنٹوں تک زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اسی طرح ہوا سے آلودہ ہونے والی کسی بھی شے پر دو تین روز تک موجود رہتا ہے۔رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس ایک انسان سے دوسرے کو منتقل ہوتا ہے۔ماہرین نے تحقیق کے دوران متاثرہ افراد کے زیر استعمال نیبولائزر سے نمونے حاصل کر کے انہیں فضا میں چھوڑا، جس سے یہ معلوم ہوا کہ تین گھنٹے تک وائرس ہوا میں موجود رہا اور پھر خود ختم ہوگیا۔
جب ان نمونوں کو دیگر اشیاء کی سطح پر چھوڑا گیا تو نتائج خوفناک صورت میں سامنے آئے۔ ماہرین کے مطابق تانبے کی دھات پر وائرس کے نمونے چار گھنٹے، گتے پر 24 جبکہ پلاسٹک اور اسٹیل کی دھات کی سطح پر یہ دو سے تین روز تک زندہ رہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ماہرین نے 2003 میں پھیلنے والے وائرس ’سارس‘ کی مختلف حالتوں اور اس کی استعداد معلوم کرنے کے لیے یہی ٹیسٹ کیے تھے جن کی روشنی میں ویکسین تیار کی گئی تھی۔
جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی مائیکرو بائیولوجی کی پروفیسر جولی فشر کا کہنا ہے کہ ان تجربات کے نتائج بہت اہم ہیں اور ان سے صفائی ستھرائی سے متعلق بتائی جانے والی احتیاطی تدابیر کی اہمیت کا بھی اندازہ ہوتا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ تحقیقی نتائج کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں ہاتھ دھونے کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنا چاہیے اور خاص طور پر کسی سطح کو چھونے کے بعد لازمی ہاتھ دھونے ہیں کیوں کہ ممکن ہے کہ اس جگہ کو کسی متاثرہ شخص کے ہاتھ لگے ہوں