چینی آٹا بحران رپورٹ شائع کرنا حکومت کا قابل تحسین کام ، رؤف کلاسرا
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/04/69095555_2740674462619934_2478388982413524992_n.jpg)
چینی آٹا بحران رپورٹ شائع کرنا حکومت کا قابل تحسین کام ، رؤف کلاسرا
باغی ٹی وی :معروف صحافی رؤف کلاسرا نے اپنے ایک وی بلاغ میںکہا ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ کسی حکومت نے ایسی رپورٹ کو پبلک کیا ہے جس میںاس کے اپنی کابینہ اور اہم پارٹی کے ذمہ داروں کا نام بھی شامل ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ عمل قابل تحسین بات ہے. انہوں نے کہا کہ جب یہ الزام تھا کہ اس میں عمران خان کے بہت قریبی اور کیبنٹ کے ساتھیوں کا بھی نام ہے.تواس پر عمران خان پر بہت پریشرتھا اور ان پر تنقید ہو رہی تھی کہ وہ بھی سابقہ حکمرانوں کی طرح بس دعوے ہی کریں گے اور رپورٹ کو پبلک نہں کریں گے، انہوں نے کہا کہ اس روپوٹ میں حکومت کے اہم ترین ذمہ داران اور وزرا کا نام شامل ہے جن میں جہانگیر ترین ، خسرو بختیار اور فہمیدہ مرز بھی شامل ہیں.عمران خان نے اس بنیادی رپورٹ کو نہ صرف پبلک کیا بلکہ اسے انکوائری کمیشن کرانے کا بھی آرڈر کیا ، کیمشن کے پاس زیادہ اختیارات ہوتے ہیں.جو اپنے وقت پر حتمی فرانزک رپورٹ دے گا. انہوں نے کہا کہ آٹے کی قلت اور چینی کا بحران جب اٹھا تو اس سے اربوں روپے عوام کی جیب سے اینٹھ لیے گئے .سب کہہ رہے تھی کہ اس پر عمران خان کچھ نہیں کر سکیں گے.اور باقی حکمرانوں کی طرح کا معاملہ اختیار کیا جائے گا.
24 ارب شوگر سبسڈی سکینڈل
رپورٹ منظر عام پر۔
عمران خان کے ایک تیر سے پانچ شکار۔ دوست دشمن بے نقاب۔
ترین، چوہدری&مخدوم ایک ہی ہلے میں فکس؟
پاکستان کے اہم سیاسی کرداروں کی کہانی جو ہر دور میں حکمرانی ساتھ ساتھ لوٹ مار بھی کرتے رہے۔
میرا نیا ویڈیو بلاگ
👇 https://t.co/czu6Xj1sDW— Rauf Klasra (@KlasraRauf) April 4, 2020
واضحرہے کہ زیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوم سے کئے وعدے کے مطابق چینی اور گندم بحران کی رپورٹ عام کر دی، ابتدائی رپورٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد کارروائی ہو گی۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کو بغیر تاخیر اور کسی ٹیمپرنگ سے پہلے عوام کے لئے جاری کیا گیا، اس اقدام کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، ماضی کی لیڈرشپ میں اپنے مفادات کے تحت ایسا کرنے کی اخلاقی جرات نہیں تھی، بااختیار کمیشن کے ذریعے فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے جو 25 اپریل تک مل جائے گی۔