پولیس تشدد ،گرفتاریوں کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے کام چھوڑ دیا

0
40

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں احتجاج کرنے والے طبی عملے پر پولیس نے تشدد کیا جس کے بعد ڈاکٹر ز نے کام کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا

‏کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف پر پولیس نے تشدد کیا اور گرفتاریاں بھی کین اس موقع پر دونوں جانب سے تشدد دیکھنے میں آیا ۔

ینگ ڈاکٹرز اور طبی عملہ جب کرونا وائرس سے بچاو کے لیے حفاظتی سامان کی عدم فراہمی پر احتجاج کر رہے تھے ،ینگ ڈاکٹرز نے وزیراعلیٰ ہاﺅس کی جانب مارچ شروع کیاتو پولیس نے ینگ ڈاکٹر ز پر لاٹھی چارج شروع کردیاجس پر متعدد ڈاکٹرز زخمی ہو گئے،پولیس نے 50 سے زائد ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کو گرفتار کرلیا۔

پولیس نے ان پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر تشدد کیا اور متعدد ڈاکٹر کو گرفتار بھی کر لیا

ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ہم کرونا کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں لیکن ابھی تک ہمیں حکومت نے حفاظتی کٹا فراہم نہیں کی۔ حکومت کی جانب سے وعدے کیے جا رہے ہیں لیکن تعاون نہیں کیا جا رہا ۔کئی ڈاکٹرز کرونا کا شکار ہو چکے ہیں حکومت ہماری زندگیوں کے ساتھ نہ کھیلے۔

پولیس تشدد کے بعد ڈاکٹرز نے او پی ڈی کئ بائیکاٹ کا اعلان کر دیا او ر کہا کہ اگر یہی ہماری سروسز کاصلہ ہے تو آج سے تمام سروسز کا بائیکاٹ کرتے ہیں،ان حالات میں سروسز دینا ہمارے لئے مشکل ہو گیا ہے ،انہوں نے کہاکہ مذاکرات کیلئے تیار نہیں ہم اب سروسز نہیں دیں گے ۔تمام سروسز کا بائیکاٹ کریں گے

Leave a reply