ڈیجیٹل عاشق از ؛ نعیم ہاشمی
ڈیجیٹل عاشق
نعیم ہاشمی
مجھے آن لائن پاکر کوئی ہیلو اور نہ ہائے
میں یہ کیسے مان جاؤں میری یاد ہے ستائے
جو پوچھنے لگی وہ تیری نیند کیوں اڑی ہے
چھوڑیں نہ فیس بک کو خواہ فیس نکل آئے
میں نے کہا کہ چھوڑو اس فیس بک میں کیا ہے
مجنوں بنا ہوں تیرا، تو لیلیٰ نظر آئے
میرے رتجگوں سے پوچھو میرا حال کیا ہوا ہے
میرا دل چرا لیا ہے اور ستم آزمائے
کہنے لگی کہ جاناں چاہت میری یہی ہے
میں پاس تیرے بیٹھوں اور وقت ٹھہر جائے
ہوا مضطرب بہت میں لاحول پڑھتے بولا
یہ وقت میری جاناں ہم پر کبھی نہ آئے
اکیسویں صدی کا، میں ماڈرن ہوں عاشق
جب نیٹ میرا نہ آئے تیری یاد ہے ستائے
لفظوں سے کھیلنے کا اک ہنر شاعری ہے
لازم ہے دور رہیے گر سمجھ کچھ نہ آئے