عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ایک مرتبہ پھر بڑا جھٹکا
باغی ٹی وی : خام تیل کی دنیا بھر میں بے قدری جاری ہے. دنیا بھر میں عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ایک مرتبہ پھر بڑا جھٹکا لگا ہے، ایک روز میں امریکی خام تیل کی قیمت 40 فیصد گر گئی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث تیل کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے، اس دوران سعودی عرب، روس کے درمیان تیل کی قیمتوں پر ہونے والی کشیدگی کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زبردست کمی دیکھی گئی تھی جس کے بعد دونوں ممالک میں ’ڈیل‘ ہوئی تھی، دو روز قبل تیل کی قیمتوں میں اضافہ بھی دیکھنے کو ملا تھا۔تاہم اب مزید خبریں آئی ہیں کہ عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ایک مرتبہ پھر بڑا جھٹکا لگا ہے، ایک ہی روز کے دوران امریکی خام تیل کی قیمت 40 فیصد نیچے گر گئی ہے جس کے بعد امریکی خام تیل 11.31 امریکی ڈالر فی بیرل پر فروخت ہونے لگا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں 21 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔تجریہ کاروں کے مطابق خام تیل برآمد کرنے والے ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی پیداوارمیں کٹوتی تو کی گئی مگر اب بھی پیداوار طلب سے زیادہ ہے۔
دوسری جانب مختلف ممالک کے پاس تیل ذخیرہ کرنے کی جگہ بھی ختم ہوتی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خام تیل کی قیمتیں گر کر اس وقت 21 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں۔معاشی معاہرین کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں گھٹ جانے سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔دریں اثناء معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے لٹر کمی کا اعلان کر دے تو رمضان میں پھل، سبزیاں اور دیگر اجناس کی قیمتیں کم ہو سکتی ہیں۔عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا اگر پورا پورا فائدہ عوام تک منتقل کیا جائے تو حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 24 روپے فی لیٹر تک کمی کر سکتی ہے
واضح رہے کہ اس سے پہلے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تیل کی قیمتوں میں گراوٹ تیل پیدا کرنے والے ممالک کی جانب سے پیداوار میں حالیہ کمی کے باوجود جاری ہے۔ذرائع کےمطابق فی بیرل 20 ڈالرقیمت کم ہوگئی ہے ، جس کے بعد عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے کم ہونے سے عالمی معیشت پربہت زیادہ گہرے اثرات مرتب ہوں گے
ادھر عالمی مارکیٹ سے متعلق تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہےکہ یہ پچاس سال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس قدر کم قیمتیں ہوئی ہیں ،دوسری طرف معاشی ماہرین کا کہنا ہےکہ 20 کی دہائی میں تیل کی قیمتوں کے اثرات دنیا پربہت گہرے ہوں گے.ماہرین کے مطابق یہ تاریخ میں خام تیل کی پیداوار میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی کمی ہے۔ اوپیک پلس اوپیک کے رکن مالک اور تیل پیدا کرنے والے غیر رکن ممالک پر مشتمل ہے جن میں روس سرفہرست ہے۔