باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کسی فرد، شخصیت کے ہاتھوں عوام کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نےاوگراآرڈیننس میں ترامیم کے فیصلے کی توثیق کی،وزیراعظم نےچیئرپرسن مسابقتی کمیشن کو ہٹانے کا فیصلہ کیاتھا،ڈاکٹر عشرت حسین کی سفارشات کو کابینہ مین پیش کیا گیا، یہ بات سامنے رکھی گئی کہ اس ادارے کے خلاف 27 درخواست فائل ہوئی ہیں، مسابقتی کمیشن کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ری اسٹریکچر کیاجائے گا،ماضی میں مخصوص شخصیات کو تحفظ دیتا رہا،سٹیک ہولڈرز کے 27 ارب کے واجبات ہیں جو انہوں نے حکومت پاکستان کو ادا کرنے ہیں، وہ فلور ملز ہوں یا شوگر ملز، ایسے عدالتوں سے سٹے لئے جن کو گیارہ برس ہو گئے، وزیراعظم نے اس عزم کو دہرایا کہ کمیشن کو پاور فل بنایا جائے گا تا کہ عوام کے حقوق کی ترجمانی کرے.کابینہ نے مسابقتی کمیشن کی تشکیل نو سے متعلق سفارشات کی منظوری دی،
فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ جن کا کام عوام کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے اگر جان بوجھ کر عوام کے مفادات کی پالیسی کے خلاف کوئی کام کرے گا تو اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، عوام کو اس حولے سے قوانین سے آگاہی دی جائے
فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین جن کو سرکاری رہائش کی سہولت حکومت دیتی تھی ایک ان کو سہولت منسٹری ہاؤسنگ کی طرف سے تھی اور ایک منسٹری فنانس سے کہ ملازمین 25 سال کی نوکری کے بعد ساٹھ سال کی عمر تک اس گھر میں رہ سکتے ہیں، اب فنانس منسٹری کا حکمنامہ ودڈرا کیا ہے،تا کہ سرکاری ملازمین کے حوالہ سے رہائش کی یکساں پالیسی کا اطلاق ہو،ریٹائر ہونے کے بعد سرکاری ملازم صرف چھ ماہ گھر رکھنے کا مجاز ہو گا
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کو بتایا کہ پاکستان میں اقلیتوں کا کلیدی رول ہے، پاکستان کا آئین اس کردار کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور آئنی سرپرستی فراہم کرتا ہے،اقلیتوں کے حوالہ سے کمیشن کی منظوری دی ہے، اس کمیشن میں دو مسلمانوں کو نمائندگی دی گئی ہے ،پہلے اس کمیشن کا چیئرمین اقلیتی ممبر نہین ہوتا تھا اب اقلیتی ممبر ہو گا،مولانا عبدالخیبر آزاد اور مولانا گلزار نعیمی اس کمیشن میں مسلمانوں کی نمائندگی کریں گے