نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی بھر پور مذمت کرتے ہیں.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو گرفتاریوں سے نہیں ڈرایا جا سکتا. اپوزیشن حکومت کے خلاف اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی.

انہوں نے کہاکہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے اس کے دن گنے چکے ہیں. میر حاصل بزنجو کی طرح تمام اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کی مذمت کی جارہی ہے.

واضح رہے کہ یہ گرفتاری اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی جانب سے منشیات فروشوں سے تعلق کے الزام میں کی گئی ہے۔ اے این ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ خان کے متعدد منشیات فروشوں سے تعلقات ہیں جبکہ اسی طرح ان کے کالعدم تنظیموں سے بھی مبینہ طور پر رابطے ہیں جس کے باعث انہیں تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ کا نام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزمان کے طور پر بھی لیا جاتا ہے تاہم ابھی تک ان کی گرفتاری کی وجوہات میں سے بڑی منشیات فروشوں‌ سے مبینہ تعلق بتایا جاتا ہے. مسلم لیگ ن کے ذرائع نے بھی رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے.

کہا گیا ہے کہ راناثناءاللہ سے اس معاملے پر تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ اے این ایف نے رانا ثناءاللہ کو پوچھ گچھ کیلئے تحویل میں لیا ہے اور اگر وہ سوالوں کے جواب دینے میں ناکام ہوئے تو انہیں با ضابطہ طور پر گرفتار کرلیا جائے گا۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ راناثناءاللہ کوگرفتارکرلیاگیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے بعد ان کا ذاتی موبائل نمبر بند ہوگیا ہے جبکہ ان کے سکیورٹی گارڈز اور ڈرائیور کا نمبر بھی بند ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں‌ میں مسلم لیگ ن میں ٹوٹ پھوٹ بھی نظر آتی ہے.

Shares: