لاہور:کرونا وائرس کی تباہ کاریاں اپنی جگہ ، مگر ایک خوشخبری بھی ہے اہل وطن کے لیے ،اطلاعات کے مطابق ایک طرف کرونا وائرس نے تباہیاں پھیلا رکھی ہیں اورکہیں یہ غم دے کرجارہا ہے تو کہیں روشن راتوں کوتاریک کررہا ہے ، ان حالات میں اہل وطن کے لیے کسی خوشخبری کا آنا کسی نعمت سے کم نہیں ، اطلاعات کےمطابق ٹائمز ہائیر ایجوکیشن نے دنیا کی یونیورسٹیز کی امپیکٹ رینکنگ جاری کر دی، 85 ممالک کی 766 یونیورسٹیوں میں پاکستان کی 23 یونیورسٹیز بھی شامل ہیں، جینڈر ایکوالیٹی کیٹیگری میں لاہور کالج کو پاکستان کی نمبر ون یونیورسٹی قرار دیا گیا ہے۔

ٹائمز ہائیر ایجوکیشن نے دنیا کے 85 ممالک کی 766 یونیورسٹیوں کی جانچ پڑتال کی ہے، رینکنگ کے مطابق پہلی 200جامعات میں پاکستان کی کامسیٹس یونیورسٹی بھی شامل ہوگئی ہے جبکہ امپکٹ رینکنگ کی جینڈر ایکوالیٹی کیٹیگری میں لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کا پاکستان میں پہلا نمبر ہے اور اسی کیٹیگری میں عالمی جامعات کی فہرست میں 15 واں نمبر ہے، اس رینکنگ میں لاہور سے آٹھ جامعات شامل ہیں۔

پہلی دو سو جامعات میں یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز بھی شامل ہے جبکہ رینکنگ میں یونیورسٹی آف لاہور، یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف ایجوکیشن، یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا نام شامل ہے۔دوسری طرف اس رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ موجودہ حکومت کی بہترین تعلیمی پالیسیوں سے نظام تعلیم میں بہتری آرہی ہے،

امریکی ادارے ٹائمز ہائیر ایجوکیشن کا کہنا ہےکہ ایشیائی یونیورسٹیوں میں پاکستان کی نمائندگی میں اضافہ اچھی بات ہے، اس سال پاکستان نے اوسطا بہتر نتائج حاصل کئے ہیں، جبکہ اس سے قبل شعبے میں پاکستانی جامعات کمزور تھیں۔

واضح رہے کہ 2018 میں پاکستان کی 9 جبکہ لاہورکی 4 جامعات ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی عالمی درجہ بندی میں اپنی جگہ بنا سکی تھیں جن میں جی سی یونیورسٹی لاہور چھٹے نمبر پر تھی، عالمی رینکنگ میں پاکستان کی کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، زرعی یونیورسٹی (فیصل آباد)، نیسٹ اسلام آباد، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی (ملتان)، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹینکنالوجی (لاہور)، یونیورسٹی آف لاہور، پیمز ارڈ ایگریکلچر یونیورسٹی (راولپنڈی) اور یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ ہیلتھ سائنسز (لاہور) شامل تھیں

Shares: