خبردار،قرنطینہ مرکز سے بھاگنے ،طبی عملے سے بدتمیزی پر ہو گی سزا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والا کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، بھارت میں بھی کرونا کے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے

بھارتی ریاست اتر پردیش کی یوگی سرکار نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے مریضوں کو سامنے رکھ کر ایک قرارداد پاس کی ہے . قرارداد کے مطابق اگر کوئی کورونا کا مریض قصداً پبلک ٹرانسپورٹ سے سفر کرتا ہے تو اسے ایک سے تین سال تک کی سزا ہو سکتی ہے۔ قرنطینہ سنٹر سے بھاگنے والوں کو بھی اتنی ہی سزا ہوگی اور 1 لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی لگ سکتا ہے۔

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ‘اتر پردیش عوامی صحت اور وبائی مرض کنٹرول آرڈیننس 2020’ پاس ہوا جس میں سیکورٹی اہلکاروں کے حوالہ سے بھی سخت قانون بنائے گئے ہیں

نئے قانون کے مطابق محکمہ صحت کے اہلکاروں، سبھی پیرامیڈیکل سٹاف، پولس اہلکاروں اور صفائی کرنے والوں کے ساتھ انتظامیہ کی طرف سے تعینات کسی بھی کورونا مریض کی جانب سے بدتمیزی پر،یا غلط جملے پر،یا کسی حملے پر 6 مہینے سے لے کر 7 سال تک کی سزا دی جائے گی۔اور 50 ہزار سے لے کر 5 لاکھ تک کا جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔

دہلی میں سی آر پی ایف میں کرونا پھیلنے لگا، ایک ہلاک، 47 مریض

سبزی و فروٹ منڈی میں بھی کرونا پھیل گیا، 12 تاجروں میں تشخیص

کرونا وائرس سے خاتون سکول ٹیچر کی ہوئی موت

88 سالہ خاتون نے کرونا کو شکست دے دی

کرونا کا خوف، بھارت کے 37 اضلاع میں ڈاکٹر ڈیوٹی سے غائب

واضح رہے کہ بھارت میں 17 مئی تک لاک ڈاؤن نافذ ہے،مودی سرکار نے کرونا وائرس کی وجہ سے بھارت بھر میں لاک ڈاؤن کو مزید دو ہفتے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ 4مئی کے بعد مزید 2 ہفتے لاک ڈاؤن جاری رہے گا، جہاں خطرہ کم ہوگا، وہاں لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی جائے گی،نئے احکامات کے تحت 17 مئی تک لاک ڈاؤن لاگو رہے گا۔

بھارت کا شمار ان چند ممالک میں ہوتا ہے جس نے کورونا کی وبا کے پیش نظر سخت سفری پابندیاں عائد کیں۔ 25 مارچ کوشروع ہونے والے اس لاک ڈاؤن کے بعد ملک بھر میں ٹرینوں کی آمدورفت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

بھارت کرونا کو شکست نہیں دے سکتا، بھارتی طبی ماہرین نے مودی سرکار کا بھانڈا پھوڑ دیا

Shares: