باغی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق لاہور میں ڈی ایس پی اور خاتون سب انسپکٹر کے درمیان چپقلش طول پکڑ گئی۔ دونوں افسران نے ایک دوسرے کے خلاف رپوٹ بناکر حکام کو بھجوا دی۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ ڈی ایس پی نواں کوٹ نے زنا کے مقدمے میں اخراج رپورٹ بنانے پر جواب پوچھا، سب انسپکٹر روبی سیرت نے سخت رویہ اپنایا اور جواب نہیں دیا۔ روبی سیرت نے انکوائری کے دوران گستاخانہ رویہ اپنایا، روبی سیرت نے دفتر میں سب سے سامنے چیختے ہوئے بات کی۔ مقدمے کے مدعی کی جانب سے 8787 پر انکوائری کے لیے روبی سیرت کو بلایا گیا۔ دوسری جانب روبی سیرت نے بھی ڈی ایس پی کے خلاف تھانے میں رپٹ لکھ دی۔ مجھے تین گھنٹے ڈی ایس پی عمر فاروق نے کمرے کے باہر بٹھایا، میرے ساتھ سب کے سامنے گالی گلوچ دیکر زیادتی کی، ڈی ایس پی نے مجھے مقدمہ مدعی کے سامنے ذلیل کیا، ڈی ایس پی عمر فاروق کا کہنا ہے کہ روبی سیرت کے خلاف چار مئی کو رپوٹ بناکر بھیجی ۔روبی سیرت نے معاملہ کو دبانے کے لیے 25 گھنٹوں بعد میرے خلاف رپٹ لکھی۔ جب اسکو پتہ چلا کہ رپورٹ اسکے خلاف ہے تو اسنے بچنے کے لیے یہ کیا۔ ترجمان پولیس لاہور کا کہنا ہے کی ایس پی سی آئی اے لاہور عاصم افتخار انکوائری کر رہے ہیں۔ انکوائری میں قصور وارپولیس افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔

- Home
- جرائم و حادثات
- دو پولیس والوں میں لڑائی، اصل حقائق کیا؟