حکومت کا تختہ الٹنے کے الزام میں 2 امریکی فوجیوں کےخلاف دہشت گردی کا مقدمہ

وینزویلا :حکومت کا تختہ الٹنے کے الزام میں 2 امریکی فوجیوں کےخلاف دہشت گردی کا مقدمہ،اطلاعات کے مطابق ملک میں حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش میں ملوث دو سابق امریکیوں فوجیوں کے خلاف دہشت گردی اور سازش کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل ترین ولیم صاب نے کہا کہ دونوں امریکیوں پر ’دہشت گردی ، سازش، جنگی ہتھیاروں کی غیر قانونی اسمگلنگ اور (فوجداری) تعلق‘ کا الزام عائد کیا گیا اور انہیں 25-30 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔مبینہ طور پر حملے میں متعدد حملہ آور مارے گئے تھے۔

ترین ولیم نے کہا کہ وینزویلا نے فلوریڈا میں مقیم ایک کمپنی کی سربراہی کرنے والی امریکی فوج کے سابق فوجی اردن گوڈریؤ کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی گرفتاری کے وارنٹ کی درخواست کی ہے جس کا کہنا ہے کہ وہ معاوضے کی مد میں اسٹریٹجک سیکیورٹی خدمات پیش کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اردن گوڈریو نے میڈیا انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے یہ کارروائی وینزویلا میں کی۔وینزویلا کے صدر نکولس مدورو نے الزام لگایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ براہ راست اس حملے کے پیچھے ہیں۔

دوسری جانب ٹرمپ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے فاکس نیوز کو یہ کہا کہ اگر میں وینزویلا جانا چاہتا تو میں اس کے بارے میں کوئی راز نہیں ہوگا۔امریکی صدر نے کہا کہ میں وینزویلاجاؤں گا اور وہ اس کے بارے میں کچھ نہیں کرسکیں گے، وہ پلٹ جائیں گے،میں ایک چھوٹا سا گروپ نہیں بھیجوں گا، نہیں، نہیں، بالکل نہیں اُسے فوج کہتے ہیں اور یہ حملہ کہلائے گا۔

امریکی فوج نے وینز ویلا میں زیر حراست سابق فوجیوں کی تصدیق کی ہے کہ وہ گرین بیریٹس کے سابق ممبر تھے جو عراق میں تعینات تھے۔سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکی حکومت ’انہیں واپس لانے کے لیے ہر ممکن وسائل اور رابطے استعمال کرے گی‘۔

Comments are closed.