جھوٹ، ایک ناسور
حافظہ قندیل تبسم

اتوار کا دن تھا کلاس شروع ہوئے کچھ ہی دیر گزری تھی کہ ایک طالبہ جو لیٹ ہو چکی تھی کلاس میں داخل ہوئی اس کے چہرے پر گھبراہٹ کے آثار نمایاں تھے۔
میں نے کہا : آپ لیٹ آئی ہیں میں۔ آپ کو کلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔
وہ بیچاری منت سماجت کرنے لگی۔
میں نے اس سے پوچھا : آپ تاخیر سے کیوں آئیں؟
اس نے صاف جواب دیا : واللہ! آپی جان ! میں سو رہی تھی اس وجہ سے لیٹ ہو گئی۔
مجھے اس کا سچ بولنا پسند آیا -میں نے کلاس میں بیٹھنے کی اجازت دے دی
اس کے چند منٹ بعد ایک اور طلبہ آئی۔
میں نے پوچھا : آپ بدیر تشریف کیوں لائی ہیں ؟
اس نے جھوٹ بولا : واللہ ! آپی جان ! آپ تو جانتی ہیں کہ میں صبح اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کو اسکول بھیج کر پھر ہی جامعہ آتی ہوں۔
وہ بھول رہی تھی کہ آج بچوں کو اسکول سے اتوار کی چھٹی ہے۔
میں نے کہا : اچھا آپ بچوں کو اسکول بھیج کر آئی ہیں ؟‘‘ جی جی آپی جان ،،
سبحان اللہ ! آج تو اتوار ہے؟
میں نے مصنوعی غصہ کرتے ہوئے کہا : جھوٹ گھڑنے سے پہلے سوچ تو لیتی کہ آج دن کونسا ہے؟ اسکول سے تو آج چھٹی ہے اور آپ کسے اسکول بھیج کر آئی ہیں ؟
جھوٹ پکڑے جانے پر وہ گھبرائی اور پینترے بدلنے بدلنے لگی ….
وہ بیچاری جھوٹ بول کر پھنس گئی تھی۔ خیر…..میں مسکرائی اور اسے کلاس میں بیٹھنے کی اجازت دے دی
کتنی بری بات ہے کہ لوگوں کو پتا چل جائے، آپ ان سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ جھوٹ لوگوں کو آپ سے متنفر کر دیتا ہے وہ آپ سے شکایت نہیں کرتے لیکن جب آپ کوئی بات کرتے ہیں تو وہ سنتے نہیں اور اگر سن ہی لیں تو قبول نہیں کرتے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
"ہر شے مومن کے مزاج کا حصہ ہو سکتی ہے سوائے خیانت اور جھوٹ کے۔”
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا :
اے اللہ کے رسول ! کیا مومن بزدل ہو سکتا ہے ؟
جواب ملا : ہاں
کیا مومن بخیل ہو سکتا ہے ؟
جواب ملا : ہاں
کیا مومن جھوٹا ہو سکتا ہے ؟
فرمایا: نہیں
عبداللہ بن عامررضی اللہ عنہ کیا بیان ہے :
ایک دن ،جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر تشریف فرما تھے میری والدہ نے مجھے پکارا: ادھر آؤ، میں تمہیں ایک چیز دوں گی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا :
آپ اسے کیا دینا چاہتی تھیں ؟
والدہ نے بتایا کہ میں اسے کھجور دیتی۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اگر آپ کوئی شے نہ دیتی تو ایک جھوٹ آپ کے ذمے لکھا جاتا۔
امام زہری رحمہ للہ نے سلطانِ وقت کے روبرو کسی مسئلے میں شہادت دی۔ سلطان نے کہا : آپ جھوٹ بولتے ہیں۔
امام زہری رحمہ اللہ نے مارے غصے کے چلا کر کہا : اعوذ باللہ ،
میں جھوٹ بول رہا ہوں ؟
واللہ ! آسمان سے منادی ہو کہ اللہ نے جھوٹ بولنا حلال کر دیا ہے میں تب بھی جھوٹ نہ بولوں۔ جب جھوٹ حرام ہے تو میں کیسے جھوٹ بول سکتا ہوں !
حقیقت :
"لوگوں نے آپ کو دھوکہ دیا اور کہا : "سفید جھوٹ” کیونکہ جھوٹ کا رنگ تو سیاہ ہوتا ہے۔

Shares: