گرانٹ بریڈ برن اور ثقلین مشتاق کی ہائی پرفارمنس سنٹر میں تقرریا۔

0
45

پاکستان کرکٹ بورڈ آج گرانٹ بریڈ برن کی ہیڈ آف ہائی پرفارمنس کوچنگ اور ثقلین مشتاق کی بطور ہیڈ آف انٹرنیشنل پلیئر ڈویلپمنٹ تقرری کا ا علان کرتا ہے۔

یہ تقرریاں، ہائی پرفارمنس سنٹر کی ری اسٹرکچرنگ کا حصہ ہیں۔ جس کا مقصدنوجوانوں، خواہشمند اسپورٹ اسٹاف اور کھلاڑیوں کو ایک واضح راستہ فراہم کرنا ہے۔

دوسری جانب، 2 سابق ٹیسٹ کرکٹرز کے علاوہ لمز سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کرنے والے، عصر ملک کو ہائی پرفارمنس آپریشنزمنیجر مقرر کردیا گیا ہے۔ وہ کئی ملٹی نیشنل کمپنیز میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

تینوں تقرریاں، تعیناتی کے ایک مربوط عمل سے گزرنے کے بعد کی گئی ہیں۔ اس میں امیدواروں کی جانب سے تیار کی گئی پرزینٹیشنز اور پھر ایک اعلیٰ سطحی پینل( جس میں کرکٹ کمیٹی کے اراکین بھی شامل تھے)کا ان امیدواروں کا انٹرویو لینا شامل ہے۔

گرانٹ بریڈ برن ستمبر 2018 سے قومی کرکٹ ٹیم کے فیلڈنگ کوچ کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھارہے ہیں۔ وہ اسکاٹ لینڈ کرکٹ ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔ 1990 سے 2001 تک 7 ٹیسٹ اور 11 ایک روزہ میچوں میں نیوزی لینڈ کی نمائندگی کرنے والے گرانٹ بریڈ برن اس سے قبل نیوز ی لینڈ مینز اے اور انڈر 19 ٹیموں کی کوچنگ بھی کرچکے ہیں۔

گرانٹ بریڈ برن، لیول تھری کوچ ہیں۔ وہ اس نئے عہدے پر ملک بھر کے ہائی پرفارمنس سنٹرز میں اسپورٹ اسٹاف کے مجموعی معیار کو بڑھانے کے ذمہ دار ہوں گے۔

وہ نئے طریقوں کو رائج کرنےکے ساتھ ساتھ انفرادی تعلیم اور بہترین نظام کے تحت ایک کامیاب ماحول پیدا کرنے میں شہرت رکھتے ہیں۔ وہ کوچز کی ترقی میں معاون ثابت ہونے والے ایک ایسا نظام ترتیب دینے کی اہلیت رکھتے ہیں جو مستقبل میں اپنی آراء کی تشخیص میں مدد فراہم کرے گا.

ثقلین مشتاق کا انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر 1995 سے 2004 پر محیط رہا۔ ان کی ذمہ داریوں میں کھلاڑیوں کی شناخت، ان کی ڈویلمپنٹ اور تیاری اس انداز میں شامل ہوگی کہ وہ ورلڈ کلاس کرکٹرز بن سکیں۔

ثقلین مشتاق کو "دوسرا” کا موجد کہا جاتا ہے۔ 18 برس کی عمر میں انہوں نے ون ڈے انٹرنیشنل کے ایک کلینڈر ائیر میں 65 وکٹیں حاصل کرکے ریکارڈ قائم کیا۔ انہوں نے اگلے ہی برس ایک کلینڈر ایئر میں 69 وکٹیں لے کر ایک نیا ریکارڈ بنایا جو اب تک برقرار ہے۔ وہ اپنی باؤلنگ میں اس قدر مؤثر تھے کہ انہوں نے 1سال اور 225 دنوں میں تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔ اب تک ان کے علاوہ کوئی اور باؤلر 2 سال سے کم عرصے میں یہ اعزاز اپنے نام کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔

ثقلین مشتاق لیول تھری کوچ بھی ہیں۔ ماضی میں وہ انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کی مینز کرکٹ ٹیموں کے ساتھ اسپن باؤلنگ کوچ کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ ثقلین مشتاق پاکستان کرکٹ بورڈ، کرکٹ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کرکٹ کے ساتھ کنسلٹنٹ کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔

گرانٹ بریڈ برن:

گرانٹ بریڈ برن نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کےساتھ وابستگی اور تعلقات قائم رہنا ان کے لیے اعزاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں ماہر کھلاڑیوں اور کوچز کے ساتھ کام کرنے کو اعزاز سمجھتے ہیں اور انہیں احساس ہے کہ اس ملک میں کھیل سے متعلق حیرت انگیز صلاحیتوں اور جنون کا جذبہ موجود ہے۔

گرانٹ بریڈ برن نے کہا کہ اب ان کا مقصد اپنے موجودہ اور مستقبل کے کوچز کی مہارت کے ذریعے بہترین کھلاڑیوں کی مدد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کوچز کو اس قابل بنانا چاہتے ہیں کہ وہ ایک ایسا ماحول قائم کردیں جو دنیا کے عظیم کھلاڑی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں جیت کی طرف گامزن کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بدلے یہ قابل فخر قوم کرکٹ کوچنگ کے وسائل میں خود پر انحصار کرسکےجو دنیا اور پاکستان دونوں کے لیےمنفرد ہو۔

گرانٹ بریڈ برن نے کہا کہ انہوں نے ہائی پرفارمنس سنٹر کے دیگر اراکین کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں اور وہ ان کی بصیرت، نقطہ نظر اور حکمت عملی سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہائی پرفارمنس سنٹر میں اپنی معنی خیز شراکت داری کے منتظر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک ایسا ماحول پیدا کرنے میں کامیابی کی خواہش رکھتے ہیں جو کوچز کے لیے چیلنجنگ، مفید اور صلہ مند ثابت ہو۔

ثقلین مشتاق:

اپنی تقرری پر اظہار خیال کرتے ہوئے ثقلین مشتاق کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا ایک اعزاز ہے اور وہ اس پیشکش پر بہت خوش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس پیشکش کے ذریعے انہیں نوجوان کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے اور ان کے کیرئیر کو مزید نکھارنے کا موقع مل رہا ہے۔

ثقلین مشتاق نے کہا کہ ماضی میں وہ کئی کرکٹرز کے ساتھ مل کر ان کے کھیل میں بہتری لانے کے لیے کام کرچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہائی پرفارمنس سنٹر میں اپنے علم کو دوسروں تک پہنچانے اور پی سی بی کے بینچ مارک کو اوپر لے جانے میں مدد کرنے کے لیے پرامید ہیں۔

ثقلین مشتاق نے کہا کہ بلاشبہ انہوں نے اس پیشکش کو قبول کرنے سے قبل بہت سے پہلوؤں پر غور کیا تھا۔ ثقلین مشتاق نے کہا کہ پی سی بی کی حکمت عملی انہیں درست سمت میں کام کرتی دکھائی دیتی ہے اور لاہور کے ہائی پرفارمنس کی ٹیم کو جوائن کرنے اور پاکستان کرکٹ کو اس کے سنہری دور میں واپس لے جانے کے لیے یہ ایک بہترین وقت ہے۔

وسیم خان، چیف ایگزیکٹو پی سی بی:

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے کہا کہ ہائی پرفارمنس سنٹر پاکستان کی کرکٹ کا دل ہے جو بالآخر پاکستان کرکٹ کی سمت کا تعین کرے گا۔ وسیم خان نے کہا انہیں خوشی ہے کہ وہ اس کی تشکیل،بین الاقوامی معیار کے مطابق اس میں جدت لانے اور اسے معیار کے مطابق حیثیت دلانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ہائی پرفارمنس سنٹر کے لیے ایک ایسی تجربہ کار ٹیم بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں جو اپنے ساتھ وسیع بین الاقوامی تجربہ اور علم لارہی ہے۔

وسیم خان نے کہا کہ پی سی بی کا مقصد قومی کرکٹ ٹیم کو دوبارہ ٹاپ رینکنگ میں پہنچانا اور اس کا سنہری دور واپس لانا ہے، اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا وہ پر اعتماد ہیں کہ ندیم خان، گرانٹ بریڈ برن اور ثقلین مشتاق مل کر ایسے پروگرامز اور نظام متعارف کروائیں گے، جس سے ہائی پرفارمنس سنٹر کے نئے مقاصد ترتیب دئیے جائیں گے جو بالآخر اسے سنٹر آف ایکسلینس اور پی سی بی کے ماتھے کا جھومر بنائیں گے۔

پی سی بی قومی کرکٹ ٹیم کے اسپورٹ اسٹاف میں گرانٹ بریڈ برن کے متبادل کا فیصلہ جلد کردے گا۔

Leave a reply