لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس محمد قاسم خاں، مسٹر جسٹس ملک شہزاد احمد خان اور مسٹر جسٹس عالیہ نیلم کے بارے میں سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان احمد اویس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 22 مارچ 2019 کو ایک کیس کے سلسلہ میں وہ بطور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ان تین ججز پر مشتمل فل بنچ میں پیش ہوئے. سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ مجھے اس مقدمے کے بارے میں آج سماعت کی اطلاع نہیں دی گئی جبکہ اس سے پہلے اس میں میری حاضری لگی ہوئی ہے. عدالت کی سماعت ختم ہونے کے کئی گھنٹے بعد مجھے میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ فل بنچ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے جبکہ دوران سماعت ججز نے توہین عدالت کے بارے میں کچھ نہیںکہا. یہ ساری کاروائی خلاف ضابطہ اور مس کنڈکٹ کے زمرہ میں آتی ہے. مزید یہ کہ فل بنچ کی تشکیل کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ لاہور نے بھی ضابطہ کی خلاف ورزی کی جو کہ مس کنڈکٹ کے زمرے میں آتا ہے.
ریفرنس میں استدعا کی گئی ہے کہ جن ججز نے مس کنڈکٹ کیا ہے ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت کاروائی کرے تاکہ اعلیٰعدلیہ کے وقار کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی ہو سکے.