اینٹی مسلم مواد پر ہمیں ریٹنگ اور بزنس ملتا ہے، زی نیوز کے اینکر سدھیر چودھری کا اعتراف
باغی ٹی وی رپورٹکے مطابق ، بھارتی نیوز چینل زی کے اینکر پرسن نے آن سکرین یہ بات کا اعتراف کرلیا ہے کہ ہمارا میڈیا ریٹنگ اور بزنس کے لیے اینٹی مسلم نیوز اور نشریات چلاتا ہے . ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے سدھیر چوہدری نے آخر کار اس حقیقت کو سب کے سامنے ہی تسلیم کر لیا ہے کہ کیسے ان کا میڈیا اینٹی مسلم ایجنڈے پر گامزن ہے. سدھیر مسلم نے کہا کہ ہمارے میڈیا کے دو ہی مقاصد ہیں ایک ریٹنگ ہے حاصل کرنا اور دوسرا بزنس کیسے ملتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہمارا میڈیا ایمانداری سے کام کرے تو پھر اس کو مسلم مخالف رجحان کو ختم کرنا پڑے گا، لیکن بد قسمتی سے ایسا نہیںہے کیونکہ میڈیا جن دو چیزوں کا مرہون منت ہوتا ہے وہ بھارت میں تب ہی ملتی ہے جب ہمار میڈیا اینٹی مسلم کاز پر کام کرتا ہے . ریٹنگ اور بزنس صرف مسلم مخالف نشریات پر ہی موقوف ہے.
Sudhir Chaudhary of ZEE News explains the business model of anti-minority news media in India. pic.twitter.com/5Vrwt5DYme
— Indian American Muslim Council (@IAMCouncil) June 1, 2020
واضح رہے کہ بھارت نے ایک ٹھیٹھ ہند و ریاست کے طور پر اپنی شناخت قائم کرنے کا جو فیصلہ کیا اس سے ایک سخت گیر ہندو لابی کو طاقت کے مراکز پر اپنی گرفت قائم کرنے میں تو کامیابی ہوئی مگر اس سے عالمی سطح پر بھارت کابنا ہوا آزاد اور سیکولر جمہوریہ کا نقش نقش بر آب بنتا جا رہا ہے ۔بھارت اپنے اصل رنگ وروپ میں پوری طرح دنیا کے سامنے آتا جا رہا ہے ۔برسوں بھارت پاکستان کی بدنامی کے پردے میں اپنی نیک نامی تلاش کرتا رہا مگر اب بھارت پاکستان کے آئینے میں پہچانے جانے کی بجائے اپنے افعال اور اعمال اور پالیسیوں کی بنا پر اپنا اصل نقش اور شناخت قائم کرتا جا رہاہے ۔ اس کا ایک ثبوت امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی یو ایس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجئس فریڈم کی رپورٹ ہے جس میں بھارت کو اقلیتوں کے لئے خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے ’’باعث تشویش ‘‘ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔اس کمیشن کی رپورٹ کے تحت بھارت مذہبی آزادی میں بھارت کئی درجے نیچے آگیاہے۔رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے ھندو میڈیا مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف مہم چلائی ۔بابری مسجد پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ،مقبوضہ کشمیر کی خصوصی شناخت کا خاتمہ اور بھارتی مسلمانوں کے حوالے سے شہریت کے قانون کا نفاذ اس مہم کا حصہ ہیں۔امریکی کمیشن نے ان نفرت انگیز مہمات میں شریک بھارتی شخصیات اور اداروں پر پابندیوں کی تجویز بھی دی ہے۔اس کے ساتھ ہی وائٹ ہائوس کے ٹویٹر سے مودی سمیت پانچ اہم افراد کو ان فالو کر دیا گیا ہے۔
کسی بھی متحرک اور فعال جمہوریت کو راہ راست پر رکھنے میں اپوزیشن ،میڈیا اور عدلیہ کا کردار بہت اہم ہوتا ہے ۔بھارت میں اپوزیشن کو کلی طور پر دیوار سے لگادیا گیا. بھارتی میڈیا مسلم دشمنی میں اس میدان میں بھی بہت بڑا کردار ادار کررہا ہے .