اگر تم مسئلے کا حل نہیں نکال سکتے تو اپنی بکواس بند رکھو، ہیوسٹن پولیس چیف کی ٹرمپ کو وارننگ

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ہیوسٹن پولیس کے چیف نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو واشگاف الفاط‌میں کہہ دیا کہ اگر مسئلے کا حل نہیں‌ہے تمہارے پاس تو اپنا منہ بند رکھو. جنھوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر گورنروں نے سختی نہ کی اور پرتشدد مظاہرے بند کردیں تو وہ امریکی شہروں کو امریکی شہروں میں تعینات کردیں گے۔

ٹرمپ نے کہا ، "آپ لوگوں کو گرفتار کرنا ہے ، لوگوں کو ٹریک کرنا ہے ، آپ کو انہیں 10 سال کے لئے جیل میں رکھنا پڑے گا اور آپ کو یہ سامان دوبارہ کبھی نہیں نظر آئے گا۔” "ہم یہ واشنگٹن ، ڈی سی میں کررہے ہیں۔ ہم ایسا کچھ کرنے جارہے ہیں جو لوگوں نے پہلے نہیں دیکھا تھا۔پیر کی شب سی این این کو انٹرویو کے دوران چیف آرٹ آسیویڈو نے ان بیانات کا جواب دیا۔
Listen 
اچیوڈو نے کہا ، "میں صرف اس ملک کے پولیس سربراہوں کی طرف سے ریاستہائے متحدہ کے صدر سے یہ کہوں ، براہ کرم ، اگر آپ کے پاس کچھ کہنا تعمیری نہیں ہے تو اپنا منہ بند رکھیں۔” "کیونکہ آپ مرد اور خواتین کو 20 کی دہائی کے اوائل میں ہی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ یہ غلبہ حاصل کرنے کی بات نہیں ہے ، یہ دل و دماغ جیتنے کے بارے میں ہے۔”

اچیوڈو نے مزید کہا ، "ہم نہیں چاہتے کہ لوگ احسان کو کمزوری کے ساتھ الجھا دیں ، لیکن ہم جہالت نہیں چاہتے کہ ہمارے یہاں ہیوسٹن میں جو کچھ ہے وہ برباد ہوجائے۔” "یہ وقت صدارتی رہنے کا ہے ، جیسا کہ آپ اپرنٹائس پر نہیں ہیں۔ یہ ہالی ووڈ نہیں ہے۔ یہ حقیقی زندگی ہے ، اور حقیقی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔”
گزشتہ روز ریاست ورجینیا میں ایمرجنسی لگا کر نیشنل گارڈز کو طلب کیا گیا جبکہ امریکہ کی ریاست مشی گن میں پولیس اہلکار ہتھیار ڈال کر مظاہرین کے ساتھ شامل ہو گئے۔

نسلی تعصب کے خلاف ہونے والے مظاہرے امریکہ کے 30 شہروں تک پھیل چکے ہیں اور لاس اینجلس سمیت 12 شہروں میں کرفیو نافذ ہے۔ پرتشدد مظاہروں کو روکنے کے لیے 14 ریاستوں میں نیشنل گارڈز طلب کر لیے گئے ہیں۔

شکاگو میں احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی سے پولیس اہلکاروں سمیت12سے زائد افراد زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں جب کہ مختلف شہروں میں100 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں امریکہ میں ہنگامے، ٹرمپ کا پورے ملک میں فوج تعینات کرنے کا عندیہ

واضح رہے کہ امریکی سیاہ فام جارج فلائیڈ دو روز قبل پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہوئے اور جارج فلائیڈ کی گردن پر گھٹنا رکھنے والے پولیس آفیسر پر مقتول کو قتل کرنے کا الزام ہے جبکہ واقعہ میں ملوث تین دیگر پولیس افسران پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔

Shares: