کسی بھی معاملے میں شفافیت اور نیت کے اخلاص کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے……!!! تحریر:جویریہ بتول

اخلاص و شفافیت…!!!
[تحریر:جویریہ بتول]۔
کسی بھی معاملے میں شفافیت اور نیت کے اخلاص کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے…
جہاں دل کی دھرتی زرخیز اور نرم ہو وہاں ایمان کے بیج پر بارش بہت جلد اپنا اثر دکھاتی ہے…
وہ تھوڑے ہی وقت میں پھول پھل کر خوشنما شجر کا رُوپ دھار لیتا ہے جو باقیوں کے لیئے بھی مثلِ سایہ اور ٹھنڈک کا کام دیتا ہے…
مگر جو دل بنجر ہو جائیں،
دھرتی روئیدگی کی صلاحیت سے محروم ہو…
وہاں موسم بہ موسم کی بارشیں بھی برس جائیں مگر پانی وہاں جذب نہیں ہوتا بلکہ چٹیل میدان پر سے فوراً پھسلتے ہوئے بہہ جاتا ہے…
نتیجتًا وہاں سبزہ اُگتا ہے نہ نرمی کے آثار دکھائی دیتے ہیں…
وہاں محض شکوک و شبہات،انکار اور اعتراضات و سوالات کا ایک لامتناہی سلسلہ جاری رہتا ہے…
پھر وقت بیت جاتا ہے،وقت رُکا نہیں کرتا…
چاہے ہم رُکے رہیں…فلاح و اصلاح کی طرف بڑھنے اور متوجہ ہونے سے مگر سوئیوں کی ہڑتال کبھی وقت کو روک نہیں سکتی…!!!
دلوں میں شفافیت کا حُسن نہ جھلملائے…
اخلاص کا گُلاب نہ کھلکھلائے…
نیتوں کے فتور نہ تھمیں…
عبادات کے رنگ مدھم ہی رہیں…
معاملات سنورنے کی بجائے بگڑتے ہی رہیں…
تو یقین جانیئے ہم میں کہیں بھول ہوئی ہے…!!!
ہم نے ظاہر سے باطن تک کا سفر ابھی طے نہیں کیا…
ہم ظاہریت کے لبادے کی آرائش میں ہی حیراں وغلطاں کھڑے ہیں…
ہم قیل و قال کے سمندر میں ہی غوطہ زن رہتے ہیں…
اور کافی وقت کھو جاتا ہے…
نفاق اور اخلاص کے درمیان ایک بہت بڑی خلیج حائل ہوتی ہے جسے ایمان کی قوت سے پُر کرنا ہوتا ہے…!!!
ورنہ ایک چیز اگر کسی کے لیئے شفا ہو تو دوسرے کے لیئے خسارہ بن جایا کرتی ہے…
جیسے کسی کو توانائی اور صحت کی بحالی کے لیئے بہترین غذاؤں کی ضرورت ہوتی ہے…
مگر جب معدے میں بگاڑ پیدا ہو جائے تو وہی غذا وبال اور بگاڑ بن جاتی ہے…
خرابی کا باعث بن کر رہی سہی طاقت بھی چھین لیتی ہے…
جیسا کہ اللّٰہ تعالٰی فرماتا ہے:
"اور ہم اس قرآن کے ذریعے ایسی چیزیں نازل کرتے ہیں جو مومنین کے تو شفا اور رحمت ہیں،لیکن اللّٰہ تعالٰی ان سے ظالموں کے خسارے میں ہی اضافہ فرماتا ہے.”(بنی اسرائیل)۔

مخلصین اور منافقین کے گروہ کے کردار کی نقاب کشائی کرتے ہوئے اللّٰہ تعالٰی نے کتنا اچھا نقشہ کھینچا ہے…
کہ جب کوئی سورت نازل ہوتی تو منافقین استہزا کے طور پر ایک دوسرے سے کہتے ہیں کہ اس سورت نے کس کا ایمان زیادہ کیا ہے ؟
اللّٰہ تعالٰی نے مخلصین کی توصیف بیان کرتے ہوئے فرمایا:
فَاَمَّاالَّذِینَ اٰمَنُوا فَزَادَتھُم اِیمَانًا وَّ ھُم یَستَبشِرُونَ¤
سو جو لوگ ایمان والے ہیں اس سورت نے اُن کے ایمان کو زیادہ کیا اور وہ خوش ہو رہے ہیں…!!!
آیات الہیہ میں غورو تدبر کرتے تو ان کے دل خیر و ہدایت کی طرف پھر جاتے مگر یہ سازشوں اور شرارتوں سے باہر نکلے ہی نہیں…
نتیجہ کیا نکلا؟
*فزادتھم رجسًا اِلٰی رجسھِم…
ان کی گندگی کے ساتھ گندگی اور بڑھ گئی۔
ہمیں چاہیئے کہ ہم اخلاص اور نکھار پیدا کریں…
نیتوں میں…
عملوں میں…
لفظوں میں…
رویوّں میں…
معاملات میں…
دلوں کا میل دھو ڈالیں…
اس زندگی کو بندگی کے رنگ میں ڈھال کر مخلصا لہ الدین سے آراستہ ہو کر اس سفر کو طے کرتے جائیں…
اپنی کوتاہیوں کے ازالہ کے لیئے اس کے حضور توبہ و انابت سے حاضر ہو جانے پر اس کا طریقہ کیا ہے؟
یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّاٰتِہِم حَسَنِتِِ
وقت بہت کم اور سفر بڑا طویل ہے…
قبر کی تنہائی کے دَور سے میدانِ حشر تک کیا کیا بیتے گی؟
ہم یقیناً اس سے غفلتوں میں ہیں…!!!
زندگی کو خلوص کی چاشنی سے گُوندھ کر گزارنے کا تہیہ کر لیں…
باہر اور اندر کی دنیا کو ہم آہنگ کر لیں…
خود کو دھوکہ میں مبتلا کریں،نہ لوگوں کو دھوکہ دیں…
چراغِ راہ بنیں…
وفا کا استعارہ بنیں…
کردار کا چمکتا ہوا ستارہ بنیں…
راہوں کے روڑے نہیں…
ہم صدق کے ہمنوا بنیں…
کذب کے کوڑے نہیں…
بغیر تحقیق و تصدیق کے افواہوں کا حصہ بنیں نہ کان دھریں…
دوسروں پر تنقید کی بجائے پہلے اپنا آپ ٹھیک کریں…
شعور کی طرف چل کر لوگوں میں شعور اُجاگر کریں…
مختلف النوع مزاجوں کو سمجھنے کی کوشش کریں…!!!
لغو کو زندگیوں سے نکال دیں…
کیا ہے یہ لغو؟
ہر وہ بات اور کام جس میں شرعًا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
ایسی باتوں اور کاموں کا حصہ بننے کے بجائے خاموشی اور وقار سے گزر جانے کو ترجیح دیں…
دل کی دھرتی جب زرخیزی دکھائے گی تو لاریب آخرت کی کھیتی بھی لہلہائے گی…!!!
وَکَانَ اللّٰہُ شَاکِرًا عَلِیمًا¤
اللّٰہ قدر دان بھی اور خوب جاننے والا بھی…!!!
بے عیب دل،صاف دل،اور مخلص دل اُس دن مال و زر،ہیرے و جواہرات پر فوقیت لے جائے گا…
یَومَ لَا یَنفَعُ مَالٌ وَّ لَا بَنُونَ¤
اِلَّا مَن اَتَی اللّٰهَ بِقَلبِِ سَلِیمِِ¤
"جس دن مال اور اولاد کُچھ کام نہ آئے گی لیکن فائدہ والا وہی ہو گا جو اللّٰہ کے سامنے بے عیب دل لے کر آئے…”
یہ دل کا معاملہ ہی اخلاص اور نفاق،شفافیت اور ملاوٹ کا فرق پیدا کر دیا کرتا ہے…!!!
الٰہی ہمیں وہ دل دے جو:
اللّٰہ کی رضا پر راضی دل…
سنت مطہرہ پر مطمئن دل…
دنیا کے مال و زر کی بجائے ایمان کی محبت سے سرشار دل…
جہالت کی تاریکی سے دُور علم سے منور دل…
اخلاص و شفافیت کے سفر کے راہی کا روگوں سے عافیت والا دل ہو…!!!
===============================
[جویریات ادبیات]
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤

Leave a reply