افغان طالبان نے آٹھ قیدی اور ایک پولیس والے کو رہا کردیا
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان نے آٹھ قیدی اور پولیس والا رہا کردیا ، یہ قیدی اس تبادلے کا حصہ ہے جس کے مطابق دونوں فریق ایک دوسرے کے قیدی رہا کریں گے . افغان ترجمان کے مطابق یہ قید صوبہ زابل میںقید تھے ان کے ساتھ رہائی کے وقت بہتر سلوک کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کو نئے کپڑے اور پانچ پانچ ہزار افغانی کرنسی بھی دی گئ ہے ، یہ قیدن اب اپنے اہل خانہ کے ہاں پہنچ چکے ہیں.
1/2
As a part of prisoners release series, 8 soldiers and policemen of the Kabul Administration were released from a prison of the Islamic Emirate in Zabul province. They were sent to their families after giving them new clothes and Afs: 5,000 as transportation fare.— Suhail Shaheen. محمد سهیل شاهین (@suhailshaheen1) June 11, 2020
اس کے علاوہ حکومت افغانستان نے بھی طالبان قیدی رہا کیے تھے ان بارے اطلاعات ہیں کہ ریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کے تحت افغانستان کی جیلوں سے طالبان قیدیوں کی رہائی کا عمل جاری ہے۔ رہائی پانے والے بعض قیدیوں نے دوبارہ محاذ جنگ میں جانے کا عندیہ دیا ہے جس کے بعد افغانستان میں یہ بحث زور پکڑ گئی ہے کہ ان طالبان جنگجوؤں کا مستقبل کیا ہو گا۔
رواں سال 29 فروری کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طے پانے والے امن معاہدے کے تحت افغان حکومت نے لگ بھگ پانچ ہزار طالبان قیدی جب کہ طالبان نے ایک ہزار سے زائد افغان حکومت کے قیدیوں کو رہا کرنا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اب تک افغان حکومت 3000 طالبان قیدیوں کو رہا کر چکی ہے جب کہ طالبان نے افغان حکومت کے 750 قیدیوں کو رہا کیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ رہائی پانے والوں میں خود کش حملہ آور، خود کش جیکٹس تیار کرنے کے ماہر، اغوا کاروں سمیت کئی غیر ملکی قیدی بھی شامل ہیں۔








