راولپنڈی: بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی، فائرنگ سے 4 شہری شہیداطلاعات کے مطابق لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب آزاد جموں و کشمیر کے دو مختلف علاقوں میں بھارت فوج کی شیلنگ سے تین نوجوانوں اور ایک خاتون سمیت 4 فراد شہید اور ایک شہری زخمی ہوگیا۔
نکیال کے اسسٹنٹ کشمنر سردار عمر فاروق کا کہنا تھا کہ نکیال سیکٹر کے ضلع کوٹلی میں بھارتی شیلنگ سے 21 سالہ رضیم سلیم، ان کا 18 بھائی تعظیم سلیم اور چچازاد 14 سالہ علی معروف شیلنگ کا نشانہ بنے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘تینوں لڑکے کبوتر اڑانے میں مصروف تھے اور ایل او سی کی دوسری طرف سے جارحیت سے بے خبر تھے کیونکہ کشیدگی کے کوئی آثار نہیں تھے’۔
Indian Army troops initiated unprovoked CFV in Nikial & Bagsar Sectors along #LOC targeting civ population. 4 innocent civilians incl a woman in Ratta Jabbar & Lewana Khaiter vill embraced shahadat, 1 civilian got injured. Pak Army troops responded effectively to Indian firing.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) June 17, 2020
عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شیل تینوں لڑکوں کے قریب آکر گرا تھا جس کے نتیجے میں رضیم اور تعظیم موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ علی کو شدید زخمی حالت میں تحصیل ہسپتال نکیلا منتقل کیا گیا تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ علی ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوئے اور ہسپتال میں ان کی نماز جنازہ ادا کرکے لاش گاؤں بھیج دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ شیلنگ سے ان کے دوجانور زخمی ہوئے۔
سردارعمر فاروق کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر سے آنے وال شیل 60 ایم ایم موٹر گن سے فائر کیا گیا تھا۔
آزاد کشمیر میں 4 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد رواں برس بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 12 ہوگئی ہے جبکہ 102 دیگر شہری زخمی ہوچکے ہیں۔
آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان اور وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے بھارتی فوج کی بلااشتعال جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شیلنگ کرنے کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کا مقصد لداخ میں ہونے والی شرمندگی سے توجہ ہٹانا ہے لیکن کشمیریوں کو اپنے حق خود ارادیت کی جدوجہد سے ہٹا نہیں سکتے۔