مزید دیکھیں

مقبول

اسلام آباد اور گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش شروع

اسلام آباد و گردونواح اورمختلف شہروں میں وقفے وقفے...

9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس،سماعت 9 اپریل تک ملتوی

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 9 مئی...

ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کر دیا

تہران: ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک...

پنجاب کے سرکاری اسکولز میں اساتذہ کو ہفتہ کی بھی چھٹی

پنجاب کے سرکاری اسکولز میں اساتذہ کو ہفتہ کی...

رانا ثناء‌اللہ کے چار قریبی ساتھی بھی گرفتار، ایس ایس پی فیصل آباد کی گرفتاری کیلئے چھاپے

اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناءاللہ کے چار قریبی ساتھیوں کو بھی گرفتارکرلیا ہے جن میں ڈی ایس پی ملک خالد بھی شامل ہے۔ ادھر رانا ثناء‌اللہ کے داماد نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس رانا ثناء اللہ کے حمایت یافتہ لوگوں‌ کی گرفتاری کیلئے ان کے گھروں‌ پر چھاپے مار رہی ہے.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس لاہور نے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر کے خلاف منشیات کیس میں چار اہم گرفتاریاں کی ہیں، گرفتار افراد میں فیصل آباد کے ڈی ایس پی ملک خالد سمیت سابق وائس چیئرمین ساجد، کارکن اعظم گیلانی اور کاشف شامل ہیں. اسی طرح بتایا گیا ہے کہ سابق ایس ایس پی فیصل آباد رائے ضمیر کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

اے ایف ایف ذرائع کی جانب سے بتایا گیا کہ ایس ایس پی فیصل آباد رائے ضمیر کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کی کارروائی رانا ثناءاللہ کی جانب سے دوران تفتیش کئے جانے والے انکشافات پر عمل میں لائی گئی ہے، توقع کی جارہی ہے کہ اگلی پیشی پر اے این ایف حکام تمام ریکارڈ بھی عدالت پیش کریں گے، اسی طرح کہا گیا ہے کہ فورس کمانڈر پنجاب اے این ایف بریگیڈئیر خالد محمود گورایہ ڈی جی اے این ایف کو اب تک کی تفتیش کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔ اے این ایف نے پنجاب پولیس کے ملوث افسران کی گرفتاری کے لیے آئی جی پنجاب کو تحریری طور پر آگاہ بھی کر دیا ہے۔

واضح‌ رہے کہ رانا ثناء‌اللہ کی گرفتاری اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی جانب سے منشیات فروشوں سے تعلق کے الزام میں کی گئی ہے۔ اے این ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ خان کے متعدد منشیات فروشوں سے تعلقات ہیں جبکہ اسی طرح ان کے کالعدم تنظیموں سے بھی مبینہ طور پر رابطے ہیں جس کے باعث انہیں تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ کا نام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزمان کے طور پر بھی لیا جاتا ہے تاہم ابھی تک ان کی گرفتاری کی وجوہات میں سے بڑی منشیات فروشوں‌ سے مبینہ تعلق بتایا جاتا ہے. مسلم لیگ ن کے ذرائع نے بھی رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے.

کہا گیا ہے کہ راناثناءاللہ سے اس معاملے پر تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ اے این ایف نے رانا ثناءاللہ کو پوچھ گچھ کیلئے تحویل میں لیا ہے اور اگر وہ سوالوں کے جواب دینے میں ناکام ہوئے تو انہیں با ضابطہ طور پر گرفتار کرلیا جائے گا۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ راناثناءاللہ کوگرفتارکرلیاگیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے بعد ان کا ذاتی موبائل نمبر بند ہوگیا ہے جبکہ ان کے سکیورٹی گارڈز اور ڈرائیور کا نمبر بھی بند ہے۔ یہ بات بھی واضح رہے کہ حالیہ دنوں‌ میں مسلم لیگ ن میں ٹوٹ پھوٹ بھی نظر آتی ہے.