ماسک پہننا لازمی قرار نہیں دیا جا سکتا ، لاہور ہائی کورٹ

0
40

لاہور ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ۔
ہر ایک کو ماسک پہننے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت

لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا نے قرار دیا ہے کہ ماسک پہننے پر کسی کو مجبور نہیں کیا جاسکتا۔
شہری محمد حسنین کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے قرار دیا کہ حکومت کورونا وائرس کے خلاف ٹھوس اقدامات کر رہی ہے ایسے میں ہر شہری کو ہاتھ سینیٹائزکرنے اور ماسک پہننے کا حکم نہیں دیا جاسکتا۔
درخواست گزار شہری نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ شہباز اکمل جندران کے توسط سے دائر کردہ پٹیشن میں موقف اختیار کیا تھاکہ ماسک نہ پہننے اور ہاتھوں کو سینیٹائز نہ کرنے والے شہری پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 269 اور سیکشن 270 کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں ہیں۔
پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 269 کے مطابق جو کوئی شخص غفلت کے باعث ایسی بیماری کے پھیلاو کا باعث بنتا ہے جو متعدی اور جان لیوا ہو تو ایسے شخص کو 6 ماہ تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
جبکہ کوئی شخص اگر دوبارہ ایسی بیماری پھیلاتا ہے تو اسے پی پی سی کے سیکشن 270 کے تحت 2 سال تک قید کی سزا دے سکتی ہے۔
تاہم ملک میں ان قوانین پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا۔ اور شہری ماسک نہ پہن کر اور ہاتھوں کو سینیٹائز نہ کرکے پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 269 اور سیکشن 270 کے مرتکب ہو رہے ہیں۔اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی قانون پر عمل درآمد نہیں کر وارہے۔
پٹیشن میں استدعا کی گئی کہ پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 269 اور سیکشن 270 پر عمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے ماسک نہ پہننے اور ہاتھوں کو سینیٹائز نہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں۔
دوران سماعت پٹیشنرکے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بھارت میں انڈین پینل کوڈ کے تحت انہی دونوں سیکشنز 269 اور 270 کے تحت ماسک نہ پہننے اور سرعام تھوکنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔
لہذا معزز عدالت پاکستان میں بھی قانون پر عمل درآمد کو یقینی بناتے کا حکم جاری کرے۔
اس پر عدالتی معاونت کے لئے موجودسرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ اگر ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا تو پورے ملک پر ایف آئی آر درج کرنا پڑے گی۔ایسا نہی کیا جا سکتا۔
تاہم عدالت نے قرار دیا کہ کسی شہری نے ہاتھوں کو سینیٹائز کیا ہے یا نہیں اس کا پتا نہیں چلایا جاسکتا۔اور درخواست گزار کی استدعا مسترد کردی۔

کورونا کے 90 فیصد مریضوں کا گھر پر علاج ممکن، ڈاکٹروں نے خوشخبری سنا دی

کورونا کے 90 فیصد مریضوں کا گھر پر علاج ممکن، ڈاکٹروں نے خوشخبری سنا دی

پاکستان میں کرونا کا پھیلاؤ بڑھنے لگا، 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 153 اموات

Leave a reply