ایران میںکردوں نے پاسداران انقلاب کو پہنچایا جانی نقصان
باغی ٹی وی روپورٹ کے مطابق : ایران کے صوبے مغربی آذربائیجان میں باخبر کر ذرائع نے بتایا ہے کہ منگل کی شب ایرانی پاسداران انقلاب اور کرد اپوزیشن فورسز کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ صوبے کے صدر مقام اورمیہ شہر کے نزدیک ایک گاؤں میں چھڑنے والی جھڑپوں کا سلسلہ بدھ کی صبح تک جاری تھا۔
انسانی حقوق کی ایک کرد ایرانی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ "کوران” گاؤں کے نزدیک ہونے والی جھڑپوں میں پاسداران انقلاب کے کم از کم تین ارکان ہلاک ہو گئے۔ تنظیم کے ذرائع نے بتایا کہ پاسداران انقلاب کی جانب سے "كوران” گاؤں کا محاصرہ کر لیا گیا اور ساتھ ہی جھڑپوں والے علاقے میں فورسز کو بھیجا گیا۔
ادھر کرد ذرائع نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس کا سلسلہ رک گیا۔ مزید یہ کہ جھڑپوں کے مقام پر ایرانی پاسداران انقلاب کی جانب سے کئی فوجی ہیلی کاپٹر بھیجے گئے اور علاقے میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا۔
ابھی تک کسی ایرانی کرد جماعت نے جھڑپوں کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ ایرانی سرکاری میڈیا نے اس حوالے سے کوئی خبر نہیں دی۔