مغربی کنارے کا انضمام،اسرائیل جنگ کےلیے تیاررہے، حماس کا سخت پیغام

0
34

مقبوضہ بیت المقدس:مغربی کنارے کا انضمام ’اعلان جنگ‘ ہوگا، اطلاعات کےمطابق فلسطین کے مگربی کنارے غزہ پر حکومت کرنے والی جماعت حماس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں پر اسرائیل کا قبضہ ’اعلان جنگ‘ ہوگا جبکہ اقوام متحدہ کے مندوب نے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام شدت پسندی کو ہوا دے سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نتن یاہو نے فلسطینیوں اور بین الاقوامی برادری کی مخالفت کے باوجود یکم جولائی سے مقبوضہ مغربی کنارے سے انضمام کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے حماس کے ملٹری ونگ کا کہنا تھا کہ اس طرح کا اقدام فلسطینیوں کے ساتھ جنگ کا سبب بنے گا۔ملٹری ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ ’مزاحمتی تحریک مغربی کنارے اور وادی اردن کو ضم کرنے کے فیصلے کو عوام کے خلاف اعلان جنگ سمجھتی ہے‘۔

یاد رہے کہ 2007 سے میں جب غزہ پر اسلامی تحریک حماس نے کنٹرول حاصل کیا تھا تب سے اسرائیل کی جانب سے سخت بندش میں ہے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان حالیہ برسوں میں تین جنگیں لڑی جاچکی ہیں جن میں 2014 کے تازہ ترین تنازع میں اسرائیل نے 2 ہزار 251 فلسطینی قتل کردیئے تھے جبکہ تنازع میں اسرائیل کے صرف 74 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے اور وادی اردن میں اپنی بستیوں کے انضمام کی تجویز جنوری میں شائع ہونے والے امریکی امن منصوبے کا ایک وسیع حصہ ہے۔

ان تجاویز میں غزہ کی پٹی سمیت مغربی کنارے کے باقی علاقوں پر فلسطینی ریاست کی حتمی تخلیق کا کہا گیا تھا۔لیکن یہ منصوبہ فلسطین کی امنگوں پر ذرا بھی پورا نہیں اترا تھا جس میں کم علاقوں پر مشتمل ریاست اور مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بھی نہ بنانے کا کہا گیا تھا۔

فلسطینی حکام نے اسرائیل کے حامی مؤقف پر 2017 میں واشنگٹن کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردیے تھے اور امریکی امن منصوبے کو بھی مسترد کردیا تھا۔

Leave a reply