باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر بھارتی خاتون صحافی کو ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے قتل اور زیادتی کی دھمکی دی گئی ہے

بھارت کی نامور صحافی خاتون اور مصنفہ رعنا ایوب نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کشمیر کے حوالہ سے تصاویر اپ لوڈ کی تھی ،رعنا ایوب نے کشمیری بچے کو نانا کی لاش پر بیٹھنے والی تصویر جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی تھی کو بھی شیئر کیا تھا اور کہا تھا کہ بھارت میں کشمیریوں کی جان کی کوئی اہمیت نہیں ہے،

رعنا ایوب نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ کشمیر کی سرزمین کی فکر ہے لیکن ہمارے دلوں میں کشمیریوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ وادی کشمیر میں ہونے والی اس قتل وغارتگری پر کسی کوافسوس نہیں ہے ۔ ایک ہندوستانی ہونے کی حیثیت سے ان کا سران تمام چیزوں کودیکھ کرشرم سے جھک جاتاہے

رعنا ایوب کی جانب سے سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر ہندو انتہاپسند انکی جان کے دشمن بن گئے،اور انہیں قتل اور عصمت دری کرنے کی دھمکی دی گئی، رعنا ایوب نے دھمکیوں بارے پولیس کو اطلاع دے دی ہے جس پر ممبئی کے کوپر کھپرنے پولیس اسٹیشن نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے

رعنا ایوب نے جب پولیس کو شکایت درج کروائی تو مقامی پولیس افسر انکے گھر آئے اور معلومات حاصل کیں، رعنا ایوب کا کہنا ہے کہ کل وہ تھانے میں اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گی اور دھمکیوں کی نقول جو فیس بک، انسٹا گرام، ٹویٹر پر ملیں وہ پولیس کو دیں گی.

رعنا ایوب نے قتل اور زیادتی کی دھمکیوں والی پوسٹ ٹویٹر پر بھی شیئرکی ہیں

رعنا ایوب کو2020 کے میک گل نامی عظیم ایوارڈسے نوازاگیاتھا۔انھوں نے گجرات کے 2002 کے مسلم کش فسادات پولیس کی جانب سے کئے جانے والے انکاؤنٹر پر تحقیقاتی کتاب بھی لکھی ہے.

Shares: