باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی حسن نثار نے کہا ہے کہ میری ہمدردیاں آج بھی عمران خان اور تحریک انصاف کے ساتھ ہیں لیکن سب کچھ ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے،
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے حسن نثار کا کہنا تھا کہ میری ہمدردیاں آج بھی عمران خان اور تحریک انصاف کے ساتھ ہیں لیکن سب کچھ ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے،
https://twitter.com/HassanNisar/status/1280342180419289088?s=08
حسن نثار نے ایک ویڈیو بھی ٹویٹر پر شیئر کی جس میں انکا کہنا تھا کہ ایک سوال ہے جو مسلسل پوچھا جا رہا ہے، میں پہلے نظر انداز کر رہا تھا کہ اس سوال کا جواب نہیں دینا چاہئے، خود حکومت کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے اور اپنی کمزوریوں، خامیوں کو خؤد دیکھنا چاہئے وہ زیادہ بہتر ہوتا لیکن اب میرے ویوز زیادہ عزیز ہیں، مسلسل سوال پوچھا جا رہا ہے کہ حکومت کی سب سے بڑی غلطی کیا ہے
حسن نثار کا کہنا تھا کہ میں نے لمبی لڑائی لڑی پی پی اور ن لیگ کے خلاف، 27 سال سے زیادہ،یہ وسیم اکرم پلس جیسا پلس نہیں، میں بھول جاتا تھا تاریخ، ابھی سالگرہ منائی جا رہی ہے خبریں کی، اس سے پہلے مساوات کا ایڈیٹر تھا تو اسوقت کالم نگاری سنجیدگی سے شروع کی تھی، 27 سال پلس ہو گئے دو جماعتوں کے خلاف لڑتے ہوئے، جب پی ٹی آئی بنی اس میں بھی ایک رول تھا، میری آج بھی سمت پی ٹی آئی کے ساتھ ہے لیکن میری بنیادی سوچ ملک اور لوگوں کے ساتھ ہے، باقی سب کچھ ثانوی ہے،
حسن نثار کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھ لینا چاہئے پسند کرتے ہیں یا نا پسند، لاجک اور ریزن ہمارے پاس ہے، ہمارے ہاں رواج ہے کہ عام آدمی کو کہو کہ تم اپنے ٹیسٹ کروا لو خون کا ،اکثر جواب ملے گا چھوڑا، کچھ نکل ہی نہ آئے، اب اگر ڈاکٹر اسکو کہیں اور مجبور کریں کہ یہ ٹیسٹ ہمیں چاہئے اور وہ کروائے اور کچھ نہ نکلے تو سر پکڑ کر بیٹھ جاتا ہے کہ اتنے پیسے لگ گئے کچھ نکلا ہی نہیں،
حسن نثار کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی پہلی غلطی، حکومت کے آنے سے پہلے جو غلطیاں کی ہیں پہلے ہم اس پر بات کرتے ہیں وہ ہے توقعات کا ضرورت سے زیادہ بڑھا دینا ،اس میں میرا حصہ بھی ہے،میں اگر کسی کو بہت ہی چاند تارے توڑ لاؤں گا تو وہ تو محاورے ہیں، توقعات کو بڑا نہیں کرنا چاہئے بلکہ ذمہ داری سے بات کرنا چاہئے، عمران خان، اسکی پارٹی اور لوگوں نے، میرے جیسے لوگوں نے بھی یہ حماقت کی، توقعات کا گراف بہت اوپر لے گئے جو پاکستان جیسے ملک میں ممکن ہی نہیں، ہماری اکانومی ہی نہیں اخلاقیات بھی بری طرح فریکچر ہو چکی ہیں، ہمارا کچھ بھی نارمل نہیں ہے،
https://www.youtube.com/watch?v=pxmZRxrUuMY
حسن نثار کا مزید کہنا تھا کہ ایک غلطی حکومت بنانے سے پہلے ہوئی،خواب فروشی،دوسری غلطی جس میں اکیلا،میں میڈیا میں اکیلا تھا جو کر رہا تھا،مجھے اس حد تک نہیں جانا چاہئے تھا ،سپورٹ کرتا ایک طریقے سے، دوسری غلطی ہوم ورک ،تیاری نہ کرنا تھی، اس سے بچہ میٹرک یا اے لیول کا امتحان میں پاس نہین ہو سکتا جب تک تیاری نہ ہو، آپ بڑے طاقتور ہو کشتی لڑنی ہے لیکن تیاری نہیں کی تو کچھ نہیں کر سکتے، عمران 75 فیصد، 25 فیصد اسکے وہ لوگ جو اسکو تاثر دیتے رہے کہ ہم بڑی تیاری کر رہے ہیں، اکانومی، انڈسٹری ،زراعت میں یہ ہو رہا ہے
حسن نثار کا مزید کہنا تھا کہ ایک بہت بھیانک غلطی ہوئی،عمران خان اس کا اکیلا ذمہ دار ہے، باقیوں کی کوئی غلطی نہیں، وہ ہے بہت سارے محاذ کھولنا، ایسے نہیں ہوتا، ہٹلر اور نپولین جیسے بندے مار کھا جاتے ہیں، یہ گہرا فلسفہ نہیں ہے، زندگی میں صبر، ضبط ،تحمل،مرحلہ وار منصوبہ بندی ہونی چاہئے، انہوں نے سارے کا سارا چھابہ اٹھا لیا،عمران خان نے حماقت یہ کی کہ دو درجن خربوزے پکڑنے کی کوشش کی اور وہ سارے ہاتھ سے نکل گئے، پلے کچھ نہیں، نہ تیاری تھی، نہ ٹرینڈ مین پاور تھی، اناڑی سے لوگ آ گئے، جن کی تیاری نہیں تھی، تجربہ نہیں تھا،کچھ نہ کرتے صرف اکانومی پر توجہ دیتے، اسکی ڈینٹنگ کرتے اور ایسے کرتے جیسے زیور کی کرتے ہیں، پھر یکدم سرمایہ کار بھی شرما گیا، نوا زشریف اینڈ کمپنی کے لوگ انکے بینفشریز ہیں، جو حکومت کے خلاف متحرک ہو گئے