لاہور: سرور روڈ کینٹ کے علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ہائیکورٹ کے جج جسٹس جواد حسن کے نائب قاصد نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس جواد حسن کے نائب قاصد حسنین نے سحری کے بعد ایک پولیس اہلکار سے رائفل لی اور خود کو کمرے میں بند کرکے گولی مار لی۔حسنین گزشتہ 12 سال سے جسٹس جواد حسن کے ساتھ خدمات انجام دے رہا تھا۔ وہ کمالیہ کا رہائشی تھا اور کچھ عرصے سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔ اطلاعات کے مطابق، حسنین کا ایک بیٹا ڈیڑھ سال قبل جاں بحق ہو گیا تھا جبکہ اس کے دو بچے معذور ہیں، جس کی وجہ سے وہ شدید ذہنی تناؤ میں مبتلا تھا۔
جسٹس جواد حسن اس وقت راولپنڈی بینچ میں تعینات تھے اور واقعے کے وقت گھر میں موجود نہیں تھے۔ پولیس نے حسنین کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا ہے اور واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس افسوسناک واقعے نے سرکاری ملازمین میں ذہنی صحت کے مسائل پر ایک بار پھر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔مزید تفصیلات تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سامنے آئیں گی۔