کہاں ہیں…؟؟؟
[بقلم:جویریہ بتول]۔
قربتوں میں قیمت کے پیام کہاں ہیں…؟
میسر چیزوں میں چاہت کے کام کہاں ہیں…؟
گزر ہی جائے گی یہ حبس کی رُت بھی…
زندگی میں موسموں کو دوام کہاں ہیں…؟
یہ زندگی حسیں ہے اب اک حد اور فاصلے سے…
اُلفتوں کے مشروب کے وہ جام کہاں ہیں…؟
اخلاص کو دیکھتی ہے دنیا مطلب کے آئینہ میں…
مخلصی و خیرخواہی کے اب نام کہاں ہیں…؟
سوچوں کی وسعتوں نے کیوں سمیٹ لیئے دامن…
شعور کی بلندی کے قدر و دام کہاں ہیں…؟
ہر اک مسافر چلتا ہے اب اپنی ہی راہوں پر…
وہ اتفاق کے قافلے کے آثار و گام کہاں ہیں…؟
ظاہر کی آزادی نے کر لی ہے باطن پہ گرفت کڑی…
دل کی سیاہیوں کے اب درد و آلام کہاں ہیں…؟
شہرت کے ہوئے ہم رسیا،اور داد و تحسین کے حریص…
وہ دورِ عمر جیسے خواص و عوام کہاں ہیں…؟
چھپ چھپ کر جو اپنے عمل و فرض ادا کریں…
وہ دیرپا اثرات اور سکون کے انجام کہاں ہیں…؟
==============================
[جویریات ادبیات]۔
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤

وہ دیرپا اثرات اور سکون کے انجام کہاں ہیں؟ بقلم:جویریہ بتول
Shares:







