حمد باری تعالٰی…!!! بقلم:جویریہ بتول

0
40

حمد باری تعالٰی…!!!
[بقلم:جویریہ بتول]۔
ہیں ہر سو،ہر جا پھیلے تری قدرت کے نشاں…
کیسے میں انہیں گِنوں،شمار کروں کہاں کہاں…؟
فلک کی بلندیوں سے،زمیں کی تہوں تک…
تیری تخلیق کے ہیں، پوشیدہ کئی جہاں…
چاند کی یہ چاندنی،اور ٹمٹماتے ستارے…
آفتاب کی یہ کرنیں،صبح کی آمد کے نظارے…
دمن کے نشیب ہیں ،کہیں کوہ کے فراز…
اک ایک رنگ کو نکھار کر بتاتا ہے تیرا قرآں…
کہیں ہیں کوئلہ،گیس اور قیمتی پتھر…
کہیں سونے و جواہرات کے نظر آتے ہیں سماں…
سمندر کی لہروں پر اک ہلچل سی مچی ہے…
تہوں میں اس کی کتنی زندگیاں ہیں رواں…
بارش کے برستے پانی میں تری عطا کا ہے پیام…
جس کے بل بوتے پرجاری، ہے زندگی کا کارواں…
یہ ٹھنڈی مست ہوائیں،چھو کر گزر جو جائیں…
سانسوں کی روانی میں بھرتی ہیں اک اماں…
چوپایوں کے پیٹ سے جو نکلتا ہے دودھ شافی…
کس کی قدرت کا راز،ہے کس کی رحمتِ بے کراں…؟
ہر ایک شئے بنا کر،یہ کائنات سجا کر…
کہتا ہے میرا رب ،یہ تیرے لیئے ہے اے انساں…
ان اَن گنت عطاؤں پر،ہوتی ہر دم خطاؤں پر…
سجدۂ شکر و توبہ لازم تو ہے اے مسلماں…!!!!!

Leave a reply