اسلام آباد : پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے سید یاور عباس بخاری فیورٹ ،اطلاعات کے مطابق پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا بھاری بوجھ سردار عثمان بزدار کے ناتواں کندھوں سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اورپنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کے لیے سید یاورعباس بخاری کا نام فیورٹ قراردیا جارہا ہے

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو اس بات پر قائل کر لیا گیا ہے کہ عثمان بزدار کی جگہ متحرک اور فعال وزیراعلیٰ لا کر ہی اہم ترین صوبے میں پی ٹی آئی کی مستقبل کی سیاست کو بچایا جا سکتا ہے۔ مستند ذرائع کے مطابق وزارت اعلیٰ کی دور میں تین پرانے امیدوار چوہدری پرویز الٰہی ، علیم خان اور فواد چوہدری تو ہیں ہی، مگر اس بار اٹک سے ایم ہی اے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب کے سربراہ سید یاور عباس بخاری کا نام فیورٹ قرار دیا جارہا ہے۔

پی ٹی آئی کے تھنک ٹینکس کے مطابق عثمان بزدار بھی الیکشن سے چند ماہ قبل ن لیگ میں تھے اور ان کا انتخاب غلط ثابت ہوا کیونکہ وہ پارٹی وژن سے واقف تھے نہ اسے آگے بڑھانے کے اہل، تو اس بار ایسا وزیراعلیٰ لایا جائے جو تحریک انصاف کا نظریاتی کارکن ہو، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اسلام آاباد میں اس وقت سردار یاور عباس بخاری کا نام لیا جارہا ہے ۔

سید یاور عباس بخاری کا تعلق راولپنڈی ڈویژن کے ضلع اٹک سے ہے۔ یاور بخاری جو اٹک میں سماجی کاموں کے حوالے سے شہرت رکھتے تھے اور پاکستان تحریک انصاف کے فعال کارکن تھے۔ گذشتہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر حلقہ پی پی ون، اٹک ون سے انتخاب جیت کر رکن پنجاب اسمبلی بنے، اس وقت 55سالہ یاور بخاری صوبائی اسمبلی کی متعدد اہم کمیٹیوں کے رکن اور سب سے اہم کمیٹی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پنجاب کے چیئرمین ہیں۔

یہ پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکن ہیں اور کرونا وبا کے دوران اپنی فعالیت اور قابلیت کا اظہار بھی کر چُکے ہیں۔ اگرچہ پاکستان کی سیاست میں کچھ بھی انہونی نہیں، تاہم بظاہر تخت لاہور کا ہُما یاور بخاری کے سر کے اوپر چکرا رہا ہے۔ جو آئندہ کچھ دن میں ان کے سر بیٹھ سکتا ہے۔

Shares: