وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ پچھلے ادوار میں عجیب چیزیں دیکھیں ، وزرا یہاں کے علاوہ باہر بھی نوکریاں کررہے تھے، خواجہ آصف وزیر دفاع ، وزیر خارجہ ، پانی وبجلی اور پیٹرولیم کے وزیر بھی رہے، خواجہ آصف اقامے کے ذریعے ایک کمپنی کو ایڈوائزر شپ دے رہے تھے ، ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کمیٹی اجلاس میں‌ ڈاکٹر عشرت کی سربراہی میں سول سروس ریفارمز پر بریفنگ دی گئی ،کمیٹی بنانے کافیصلہ ہوا ہے جس میں تین چار وزرا ہوں گے،کمیٹی میں پرویز خٹک ، ارباب شہزاد ، شفقت محمود ،ڈاکٹر عشرت بھی ہوں گے،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خواجہ آصف اقامے پر اس غیرملکی کمپنی سے پندرہ لاکھ روپے لے رہے تھے،یوسف گیلانی،راجاپرویزاشرف ،شاہد خاقان کےبیرون ملک دروں کی تفصیلات جلدپیش کرینگے، آئین کےتحت آپ قومی مفاد پرکسی ذاتی یا بیرونی مفاد کو ترجیح نہیں دے سکتے، یہ تو پبلک آفس ہولڈر تھے تو پرائیویٹ بزنس کو بھی چلاتے رہے، تو آپ یہاں وزیر بھی تھے اور بیرون ملک کمپنی کے ایڈوائزر بھی تھے،

انہوں نے کہاکہ تحقیقات کی ضرورت ہے کس کی کمپنی اور کس ملک کا کون ملازم رہا، حلف کے تحت آپ ایسا نہیں‌ کر سکتے تھے، ٹرمپ صدر بنا تو وہ اپنی کمپنی سے الگ ہوگیا ، ہماری جمہوریت کا حال دیکھ لیں،ایک صاحب جن پر کرپشن کا الزام ہے ، عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھا کر اربوں کمائے ، یہ ملزم جب پیشی پر آتا ہے تو گل پاشی کراتا ہے ، انٹرویوز بھی دے رہا ہوتا ہے،

Shares: