گوگل اور ایپل کے فلسطین کو نقشے سے ہٹانے کے خلاف #WeRejectWorldMap ٹویٹر پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ
باغی ٹی وی : سوشل میڈیا سائٹ ٹویٹر پر اس وقت اہل اسلام کی جانب سے شدید احتجاج جاری ہے . اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے گوگل اور ایپل کے فلسطین کو نقشے سے ہٹانے کے خلاف #WeRejectWorldMap ٹویٹر پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے. .
اس سلسلے میں صارفین نے اپنے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے. وقار ذکا نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ گوگل نے اپنے ڈیٹا بیس پر کبھی بھی فلسطین کا نقشہ رکھا ہی نہیں ہے، یہ اب غائب نہیںکیا گیا بلکہ جو بھی متنازعہ علاقہ ہے اس کو گوگل جگہ نہیںدیتا فلسطین کی عالمی دنیا کوئی قابل قبول آزاد مختار حیثیت ہے ہی نہیں اس لیے گوگل نے اس کو نہیں ظاہر کیا ہے .ٍضرورت اس بات کی ہے کہ امریکہ اور دیگر ممالک کو مجبور کیا جائے کہ وہ فلسطین کو ایک آزاد ملک قرار دیں .
Google map never had Palestine in its database , In past, when exactly you saw it in google map? Issue is to push USA and other powers to accept Palestine & give their land back otherwise disputed areas are never shown in digital map apps #WeRejectWorldMap
— Waqar Zaka (@ZakaWaqar) July 17, 2020
بسمہ سجاد نے لکھا کہ
تم ہمارے ملک کو نقشے سے ختم تو کر سکتے ہوں لیکن ہمارے مشن کو ختم نہیںکرسکتے
https://twitter.com/bisma_pk/status/1284013003713675264?s=20
ارشد محمود نے اسرائیلی فوج کے ظلم بیان کرتے ہوئے یہ ویڈیو اپلوڈ کی
https://twitter.com/arshadm1988/status/1283971424357687296?s=20
ایک صارف نے گوگل میپ کا یہ نقشہ ظاہر کیا ہے ل.
https://twitter.com/arshadm1988/status/1283967542583844864?s=20
ایک فلسطینی خاتون کی قابض فوجی سے الجھتے ہوئے یہ تصویر شیئر کی
https://twitter.com/arshadm1988/status/1283965641440014343?s=20
فلسطین کو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کس طرح اسرائیل نے ہڑپ کیا
We are Palestine. Every Muslim is Palestine. The West which talks of Human Rights is the worst abuser of human rights in History. Their blind support for Israel will destroy them. #WeRejectWorldMap pic.twitter.com/wKcJZriozC
— Khurram Nawaz Gandapur (@GandapurPAT) July 17, 2020
واضح رہے کہ گوگل اور ایپل نے نقشے سے فلسطین کو ختم کردیا.انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے دنیا کے نقشے سے فلسطین کا وجود مٹا دیا ہے اور نئے نقشے میں جغرافیائی اعتبار سے فلسطین کو اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے۔اسی طرح ایپل نے بھی فلسطین کے ساتھ یہی صورت حال کی ہے .
گوگل نے دنیا کے نئے نقشے پر فلسطین کا نام و نشان ہی مٹا دیا۔اطلاعات کے مطابق 25 جولائی 2016 سے گوگل نے فلسطین کی تاریخی اور جغرافیائی حیثیت کو پس پشت ڈالتے ہوئے نیا نقشہ جاری کیا ہے جس میں فلسطین کا وجود ہی موجود نہیں۔ اگر گوگل کے سرچ بار میں فلسطین لکھ کر سرچ کیا جائے تو فلسطین کے بجائے اسرائیل دکھائی دیتا ہے اور غزہ اور فلسطین کی حدود کو اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے جس پر فلسطینی عوام اور عالم اسلام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔








