اسلام آباد:موٹر وے پولیس نے موٹر وے پر ڈکیتی کی کوشش ناکام بنا دی ۔واردات میں حاضر سروس پنجاب پولیس کانسٹیبلان کے شامل ہونے کا انکشاف ۔
تفصیلات کے مطابق ایک ہونڈا ریبون جو کہ کچھ عرصے سے موٹروے پر مشکوک سرگرمیوں میں ملوث تھی ،جس کی تلاش موٹروے پولیس کو مطلوب تھی۔اس مشکوک گاڑی میں پنجاب پولیس کے دو کانسٹیبلان بمع اسلحہ اور دیگر افراد موجود ہوتے جو کہ مختلف گاڑیوں کو موٹر وے پر زبردستی روک کر تلاشی کے بہانے لوٹنے کی کوشش کرتے ۔ان واقعات کی شکایت موٹروے پولیس کو مل ملی چکی تھی اور مشکوک گاڑی کی تلاش جاری تھی ۔دورانے پیٹرولنگ موٹروے پولیس افسران نے ایک ھونڈا گاڑی کو موٹروے پہ روکے ہوئے دیکھا جس کی نمبر پلیٹ چھوٹی ہونے کی وجہ سے واضح نہیں تھی.جب موٹروے پولیس افسر اس گاڑی کے قریب پہنچا تو اس نے دیکھا کہ گاڑی میں دو پنجاب پولیس کے کانسٹیبل اور تین افراد سادہ لباس میں موجود ہیں ۔
مزید، پولیس کانسٹیبلان کی وردی میں نیم پلیٹ بھی موجود نہیں تھی ،جس پر موٹروے پولیس افسر کو شک گزرا اور موٹروے پولیس افسر نے مزید نفری کے لیے اپنے کنٹرول کو اطلاع دی اور اسی دوران ملزمان کو باتوں میں الجھانے کی کوشش جاری رکھی اور ایک کانسٹیبل سے اس کا سروس کارڈ بھی قبضے میں لے لیا۔لیکن موٹروے پولیس افسر کی پوچھ گہچ بھانپتے ہوئے ملزمان نے موقع سے فرار ہونے کی کوشش کی ۔ موٹر وے پولیس افسر نے جب ملزمان کی فرار ہونے کی کوشش ناکام بنانے کے لیے ملزمان کو روکا تو ملزمان نے پولیس افسر پر حملہ کردیا اور گاڑی کو خطرناک رفتار سے بھگاتے ہوئے سنجانی ٹول پلازہ کا بیر توڑتے ہوئے آؤٹ ہوے موٹروے سے آؤٹ ہو گئے۔جس پر موٹروے پولیس نے قبضہ میں خلئے ہوئے پولیس سروس کارڈ کی مدد سے تفتیش کا دائرہ بڑھایا تو پتہ چلا کہ باوردی پولیس کانسٹیبلان ، پنجاب پولیس کے حاضر سروس ملازم ہیں جن کا نام کانسٹیبل آصف محمود (C-1181) اور کانسٹیبل مختار نمبر (c-2906)ہیں اور اڈیالا گارڈ میں تعینات ہیں ۔جبکہ تین افراد جو کہ سادہ لباس میں موجود تھے ان کا نام معلوم نہ ہو سکا ۔اس تمام واقعے کی ایف آئی آر موٹروے پولیس کی جانب سے پولیس اسٹیشن ٹیکسلا میں درج کروا دی گئی ہے اور قانونی کارروائی جاری ہے ۔ترجمان موٹروے پولیس