منہال زاہد سخی
زندگی میں کامیابی کے کچھ اصول ہوتے ہیں ۔ جن کے تحت زندگی گزار کر انسان اپنی منزل پر قدم رکھتا ہے ۔ ویسے تو کئی کتابیں لکھی جا چکی ہیں ایسے موضوعات پر ۔ اس کے برعکس قرآن کریم ایسے واقعات کا مجموعہ ہے ۔ جو ہمیں ہر زندگی کے ہر موڑ پر ہر مشکل وقت میں ہر رنج و الم کے موقع پر اس کائنات کا سب سے بہترین رہنما ثابت ہوتا ہے ۔ اگر شوق و ذوق اور غور و فکر سے اس کو ترجمہ بمع تفسیر پڑھا جائے تو ہمیں اپنی ہر مشکل کا حل مل جائے ۔ قرآن مجید میں 30 سپارے 114 سورتیں ہیں ۔ اور ان ہی سپاروں اور سورتوں میں کئی ایک واقعات ہیں ہماری رہنمائی کیلئے ۔ جن میں سے ایک سورت کہف ہے جس کی فضیلت بہت زیادہ ہے ۔ اس سورت کو جمعہ مبارک کے دن خصوصاً پڑھا جاتا ہے ۔ اس کو ہر جمعہ پڑھنے سے دنیا کے سب سے بڑے فتنے دجال سے محفوظ ہوا جاتا ہے ۔ اس سورت میں چار واقعات ہیں ۔ جن میں سے حضرت موسیٰ اور حضرت خضر کا واقعہ بھی ہے ۔ اس واقعہ میں چند ایک کامیابی کے بڑے اصول ہیں ۔
حضرت موسیٰ اور حضرت خضر جب آپس میں ملے تو حضرت خضر نے ایک بات کہی میرے ساتھ صبر سے رہنا ہوگا ۔ دونوں ایک کشتی میں سوار ہوئے ۔ منزل پر پہچنے پر حضرت خضر نے کشتی کے تختے توڑ دئے ۔ جس پر حضرت موسٰی کا صبر جواب دے گیا اور پوچھا یہ کہ کشتی کے تختے کیوں توڑے ۔ حضرت خضر نے جواب دیا ۔ میں نے کہا تھا تم نہیں رہ پاؤ گے ۔ حضرت موسیٰ نے کہا اب آپ مجھے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے ۔ دونوں نبی پھر اکٹھے سفر کرنے لگے ۔ ایک جگہ ایک لڑکے کو حضرت خضر نے قتل کردیا ۔ حضرت موسیٰ نے پھر پوچھا یہ کیوں قتل کیا ۔ حضرت خضر نے کہا میں نے کہا تھا میرے ساتھ نہیں رہ پاؤ گے ۔ حضرت موسیٰ نے کہا انشاللہ اب مجھے صبر کرنے والوں سے پائیں گے ۔پھر سفر شروع ہوا آگے جاکر ایک بستی میں رکے تو بستی والوں نے مہمان نوازی سے انکار کردیا ۔ اسی بستی میں ایک دیوار تھی جو گرنا ہی چاہتی تھی ۔ حضرت خضر نے اس دیوار کی مرمت کرکے اس کو درست کردیا ۔ اس پر حضرت موسیٰ نے کہا ایک تو بستی والوں نے مہمان نوازی نہیں کی اور دیوار مرمت کردی ۔ آپ یہ اجرت پر بھی کر سکتے تھے ۔ اس پر حضرت خضر نے کہا اب سے ہمارے راہیں جدا ہیں ۔ آخر میں تمہیں بتا دیتا ہوں یہ سب کچھ کیوں کیا ۔ میں نے کشتی کے تختے اس لئے توڑے وہاں کا بادشاہ ظالم تھا جو صحیح کشتیوں پر قبضہ کرلیتا تھا ۔ اور وہ کشتی پانی میں کام کرنے والے کچھ نیک لوگوں کی تھی ۔ جس لڑکے کو قتل کیا اسکے والدین نیک تھے ۔ اور وہ بڑا ہوکر نافرمان بنتا اس لئے قتل کیا اور اللّٰہ انھیں پاکیزہ اولاد دے گا ۔ اور جو دیوار مرمت کی اسکے نیچے دو یتیم بچوں کا مال تھا ۔ اللّٰہ کی چاہت تھی کہ جب وہ بڑے ہوجائیں تو اپنا خزانہ نکال لیں ۔ اس کے بعد دونوں کے راستے جدا ہوگئے ۔ آئیے دیکھتے ہیں اس واقعہ میں ہمارے لئے کیا سبق ہے ۔
1 سبق : اللہ رب العزت کے ہر فیصلہ میں حکمت ہوتی ہے ۔
2 سبق : اللّٰہ رب العزت تقسیم پر خوش رہنا چاہیے کسی کو کم دے کر آزماتا ہے کسی کو زیادہ دے کر آزماتا ہے ۔ پھر چاہے وہ دولت ہو عزت ہو یاں پھر علم و دانائی ہو ہمیں اس پر شکر ادا کرنا چاہیے جتنا بھی ہمارے پاس ہو ۔
3 سبق : اللّٰہ رب العزت ہر بندے کو اس کے مطابق عطا کرتا ہے ۔
4 : اللّٰہ نیک اولاد کی خود حفاظت کرتا ہے ۔ جس طرح ان کے خزانے کی حفاظت فرمائی ۔
5 سبق : سب سے اہم سبق صبر جب آپ زندگی کے ایسے موڑ پر آگئے ہیں کہ اب کچھ نہیں ہوسکتا میں ہر طرف سے مشکلات ہی مشکلات ہیں ۔ تو ایسے حالات سے آپ کو صرف ایک چیز باہر کرسکتی ہے ۔ اور وہ ہے صبر آپ اتنا صبر کریں کہ ان مشکلات میں خود کو ڈھال دیں یاں پھر ان مشکلات کی زنجیر کو توڑ دیں ۔ اگر حضرت موسیٰ صبر کرتے تو حضرت سے خضر کے ساتھ رہ کر بہت کچھ حاصل کرسکتے تھے ۔
6 سبق : اللّٰہ ہر انسان کو رہنما عطا کرتا ہے اس کی زندگی میں اب وہ اس پر ہے کہ اس کو پہچان کر اس کا فائدہ اٹھائے یاں اس کو نظر انداز کرکے خود کو کامل سمجھنے لگے ۔
7 سبق : اللّٰہ اپنے نیک بندوں کا کبھی برا نہیں چاہتا ۔
8 سبق : اللہ اپنے بندوں کی خود حفاظت فرماتا ہے ۔ ان کے مال کی ان کی ہر چیز کی ۔
9 سبق : ہم ایسا بہت کچھ نہیں جانتے جو ہمارا رب جانتا ہے ۔ دنیا میں ایسے بہت سے واقعات ہیں ۔ جو ہمیں الٹ نظر آتے ہوں لیکن ہوسکتا ہے اللّٰہ ان واقعات میں اپنے نیک بندوں کی حفاظت اور ان سے کام لے رہا ہو ۔
10 سبق : اللّٰہ ہر برے کے بدلے اچھا عطا کرتا ہے
(نوٹ : مجھے اتنا تو دین کا علم نہیں اگر کوئی غلطی ہو تو اصلاح فرمائیں نہ کہ فتویٰ جاری کریں ۔ شکریہ 🥰 )
#قلم_سخی
#اسلامی_پاکستان
#افضل_اسلام
#SAKHI
#Pakistani🇵🇰
#القرآن








