جانوروں کی زبان کا قرآن مجید میں بیان: بقلم سلطان سکندر
جانوروں کی اپنی زبان ہوتی ہے۔
انسان نے کچھ پرندوں کی زبانیں ڈی کوڈ(سمجھنے کی کوشش) کی ہیں۔
Reference: Popular Science, How to decode the secret language of birds, 2018
صدیوں سے مقامی امریکیوں کا لوگوں اور دوسرے جانوروں کا ٹھکانہ معلوم کرنے کیلئے اس نام نہاد “پرندوں کی زبان” پر انحصار کرتے ہیں جو بصورت دیگر انسانی آنکھوں کیلئے پوشیدہ رہ جایا کرتے ہیں۔
کوئیر نیچر کی شریک بانی(کو فاونڈر) مس پینار جو پرندوں کی زبان پہ کورسز پڑھاتی ہیں، کہتی ہیں کہ
“مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد بڑے شکاریوں کو جاننے کیلئے پرندوں کی زبان کا استعمال کرتے رہے ہیں، یہ سمجھانے کے قابل ہوتے ہیں اور جنگل میں ایک دوسرے کو خبردار کرتے ہیں۔”
اس تحقیق کے مطابق آج ہم جانتے ہیں کہ پرندوں کی اپنی زبان ہوتی ہے۔
مگر 1400 سال پہلے قرآن نے کہہ دیا تھا کہ پرندوں کی اپنی زبان ہوتی ہے۔
Quran 27:16
وَوَرِثَ سُلَيْمَانُ دَاوُوْدَ ۖ وَقَالَ يَآ اَيُّـهَا النَّاسُ عُلِّمْنَا مَنْطِقَ الطَّيْـرِ وَاُوْتِيْنَا مِنْ كُلِّ شَىْءٍ ۖ اِنَّ هٰذَا لَـهُوَ الْفَضْلُ الْمُبِيْنُ (النمل 16)
“اور سلیمان داؤد کا وارث ہوا، اور کہا اے لوگو ہمیں پرندوں کی بولی سکھائی گئی ہے اور ہمیں ہر قسم کے ساز و سامان دیے گئے ہیں، بے شک یہ صریح فضیلت ہے۔”
سلیمان نے پرندوں کی بولی(زبان) سیکھ لی۔
قرآن تو یہ بھی کہتا ہے کہ تمام جانور اللہ کی تسبیح و تعریف کرتے ہیں مگر ہم لوگ انکی یہ تعریف نہیں سمجھ سکتے۔
Quran 17:44
تُسَبِّـحُ لَـهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْاَرْضُ وَمَنْ فِيْـهِنَّ ۚ وَاِنْ مِّنْ شَىْءٍ اِلَّا يُسَبِّـحُ بِحَـمْدِهٖ وَلٰكِنْ لَّا تَفْقَهُوْنَ تَسْبِيْحَهُـمْ ۗ اِنَّهٝ كَانَ حَلِيْمًا غَفُوْرًا (الاسراء 44)
ساتوں آسمان اور زمین اور جو کوئی ان میں ہے اس کی پاکی بیان کرتے ہیں، اور ایسی کوئی چیز نہیں جو اس کی حمد کے ساتھ تسبیح نہ کرتی ہو لیکن تم ان کی تسبیح کو نہیں سمجھتے، بے شک وہ بردبار بخشنے والا ہے۔
1400 سال پہلے رہنے والا ایک غیر معمولی شخص کیسے جان سکتا ہے کہ جانوروں کی بھی اپنی کوئی زبان موجود ہے؟؟؟؟؟
بقلم سلطان سکندر!!!