خود کو تحقیق کی عادت ڈالیں اور معاشرے کی ترقی و بہبود میں اپنی حرکات پر قابو پاکر کلیدی کردار ادا کریں تحریر :منہال زاہد سخی

0
37

پڑھیں ! 5 6 منٹ دینے سے دنیا اپنی فطرت پر ہی قائم رہے گی اس کے برعکس آپ کی سوچ میں اضافہ ہوگا

اعلان رقیبوں کی سماعتوں سے ٹکراتا ہے ۔ خبریں ہیڈ لائنز کی صورت میں اور اخبار میں چھپ کر بصارتوں کو دھندلا کرتی ہے ۔ اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہپناٹائز ہو جاتی ہیں ۔ کہ فلاں فلاں اڈے سے اپنی منزل کی طرف محو سفر بس حادثہ کا شکار ہوکر کر متعدد جانوں کی حلاکتوں کا باعث بنی ہے ۔ لیکن ایک نوجوان حیات و موت کی دہلیز پر موجود ہے ۔

بعد از اعلان سب پر سکتہ طاری ہو جاتا ہے اور جن کے دوست احباب رشتہ دار قریبی اس اڈے سے اپنی منزل کو پانے کی جستجو میں روانہ ہوئے تھے ۔ سب پر سکتہ طاری ہو جاتا ہے ۔ اور کوئی ان اوقات تک فیسبک پر پوسٹ نہیں کرتا ۔ واٹس ایپ سٹیٹس نہیں لگایا ۔ انسٹا پر سٹوری نہیں لگائی کیونکہ سب سے اک امید وابستہ تھی کہ وہ زندگی و موت کی دہلیز پر براجمان نوجوان میرا بھائی نہ ہو کزن نہ ہو بھتیجا نہ ہو بھانجا نہ ہو دوست نہ ہو چاچا نہ ہو ماما نہ ہو حتیٰ کہ رشتے کو مظبوط یاں کچے دھاگے میں پروئے جتنے بھی موتی تھے سب کو فکر لاحق تھی اندیشہ تھا کہ وہ نوجوان میرا دوست ہوگا اور ہر رشتہ دار ہاتھ پھیلائے دل سے آنکھوں میں اشکوں کو پروئے اپنے رب کے ہاں لگاؤ سے دعاگو ہے وہ میرا ہی رقیب ہو جاننے والا ہو میرا ہی شناسا ہو ۔ ایک نوجوان اور کڑوڑوں امیدیں ۔

اگر ان میں سے کوئی بھی پوسٹ کردے میرا کزن بس حادثہ کے نذر ہوکر درا فانی سے کوچ کرگیا ہے ۔ اور بچ جانے والا نوجوان ہی کزن ہو تو پھر اک بنا تحقیق کے بے معنیٰ خبر گردش کرتی ہے ۔ اور اس مرنے والا نوجوان کے حلقہ احباب میں ایک کیفیت رنج و الم گردش کرتی ہے ۔ اور اس کے حلقہ احباب سب پوسٹس کرتے ہیں میرا جاننے والا فوت ہوگیا ہے ۔ سٹوری لگتی ہے سٹیٹس لگتے ہیں شیئر ہوتے ہیں ۔ اور بنا تحقیق کے ایک خبر گردش کرتی ہے اور پروپیگنڈا بن جاتی ہے ۔ حکومت نے روڈ صحیح نہیں بنائے ۔ بسوں میں سفر سے بہتر ہے بندہ سفر نہ کرے ۔ اور اس طرح کی کہیں پوسٹس اور پروپیگنڈا ۔

اب ذرا حقائق کو اپنی بصارت سے پرکھیں ۔ کہ ہم کتنے ایسے پروپیگنڈوں کا شکار ہیں ۔ ہم کتنی بنا تحقیق خبریں پھیلا رہے ہیں ۔ اگر مجھے ایک بندہ بھی فالو کرتا ہے ۔ تو میں اسے گمراہ کر رہا ہوں ۔ اپنے دماغوں کو آنکھوں کے سامنے چھائی ہریالی کی قید سے آزاد کروائیں ۔ اور سوچیں ہم کتنوں کو گمراہ کر چکے ہیں ۔ اور کتنوں پروپیگنڈوں کو اپنے دست مبارک سے فروغ دے چکے ہیں ۔

اگر یہ حقائق میں حلقہ احباب میں بیان کروں تو اکثر و بیشتر چور ہوں گے اور ان کی ڈارھی میں تنکا ہوگا ۔ تو خود کو اس گندگی کے چھینٹوں سے پاک رکھیں ۔ اور نیکی اور پوچھ پوچھ کو بھی تحقیق کی نذر کریں ۔ ہم ملوث ہیں کئی ایسے الف لیلیٰ کی کہانیوں سے مشابہت کرتی خبروں کو دنیا کے نذر کرنے میں ۔ اگر ہم تحقیق کرنا شروع کردیں ۔ اور معاشرے کی بی بی سی بننے پرہیز کریں ۔ تو کئی پروپیگنڈے سر اٹھانے سے قبل ہی زمین بوس ہو جائیں ۔ اور ہماری کاوشیں پروپیگنڈوں کو آئینے میں زبان چڑا رہی ہوں اور ہم انداز دھمکی میں اپنے اعصابی کمزوری کو بحال کر رہے ہوں ۔ اور معاشرے کی ترقی و بہبود میں اپنی حرکات پر قابو پاکر کلیدی کردار ادا کریں ۔ خود کو تحقیق کی عادت ڈالیں ۔ کیونکہ ہمیں آپ کی ضرورت ہے اور آپ کو ہماری اشد ضرورت ہے ۔ اور معاشرے کو ہماری ضرورت ہے ۔

#قلمسخی #معاشرہزیر_تعمیر
#SAKHI #PAKISTANI #SakhiWrites

Leave a reply